Book Name:Khush Qismat Kon
جائے گا۔ یاد رہے!یہ سب کچھ اِس لیے ہوگا کہ وہ خوش نصیب اپنا ایمان دنیا سے سلامت لے کر جانے میں کامیاب ہوگیا۔ ہمیں چاہیے کہ ہم بھی اپنے ایمان کی سلامتی کی فکر کریں۔
یاد رکھئے!بہت زیادہ گناہ کرنے کو بُرے خاتمے کے اسباب میں بیان کیا گیا ہے۔ لہٰذا ہمیں چاہیےکہ گناہوں سے بچیں اور زیادہ سے زیادہ نیک اعمال کرنے والےبن کر خوش قسمت لوگوں میں شامل ہوجائیں ، کیونکہ* خوش قسمت تووہ ہیںجوموت سے پہلے موت کی تیاری کرلیتےہیں۔ * جن سے ربِّ کریم راضی ہوتا ہے۔ * جنہیں قبر میں حُضورِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پہچان نصیب ہوگی۔ * جنہیں بروزِقیامت اللہکریم کی رَحمت نصیب ہوگی۔ * جنہیں نامۂ اعمال سیدھے ہاتھ میں دیا جائےگا۔ * قیامت کےدن حساب و کتاب کا خوف نہیں ہوگا۔ * حُضورنبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شفاعت نصیب ہوگی۔ * جن کی قبریں جنتی باغ ہوں گی ۔ * نورِ مصطفٰےسے روشن ہوں گی۔ * جنہیں جنت کی نعمتیں اور* ایمان کی سلامتی نصیب ہوگی۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارےاسلامی بھائیو!خوش قسمت کون؟ہم اِس کےبارےمیں سُن رہے ہیں۔ فی زمانہ جس طرح مال ودولت والوں کوخوش قسمت سمجھاجاتاہے ، اِسی طرح مختلف دنیاوی چیزوں ، کریموں اور لوشن وغیرہ سےاپنےچہروں کو خوبصورت ، تروتازہ اورحسین و جمیل رکھنےوالوں کوبھی خوش قسمت سمجھاجاتاہے ، لیکن حقیقی طورپر تو خوش قسمت وہ ہیں جن کےچہرےقیامت کےدن خوبصورت اور چمکتے دمکتے ہوں گے ، جنہیں قیامت کےدن نورعطا کیاجائےگا ، جن کےچہروں کو دورسےدیکھ کر لوگ پہچان لیں گے ، جنتی بھی رشک کریں گے ، جو جنت میں عمدہ باغات اورعظیمُ الشان نعمتیں ملنے پرخوشی منا رہے ہوں گے ، ایسےہی لوگوں کےبارے میں