Book Name:Khush Qismat Kon
اےعاشقانِ رسول!عقلمندی کاثبوت دیتے ہوئےاِس فانی دنیاکےدھوکےمیں مبتلا ہوکر اپنے قیمتی لمحات کی ناقدری کرنے کے بجائے تقویٰ وپرہیزگاری اپنانے کی کوشش میں لگ جانا چاہئے ، اپنےدن رات کوفُضولیات اور دُنیوی عیش وعشرت میں بربادمت کیجئے ، بلکہ نمازوں کی پابندی اور روزانہ کچھ نہ کچھ تلاوتِ قرآنِ کریم کی عادت بنائیےاوراللہکریم نےجن کاموں کاحکم دیاہےاُن کی ادائیگی میں سُستی نہ کیجئے اور نیکیوں میں مشغول ہو جائیے ، کیونکہ نیکی کے کاموں میں کوشش کرنے والوں کے بارے میں
پارہ 17سُوْرَۃُالْاَنْبِیَاء کی آیت نمبر 94میں ربِّ کریم ارشاد فرماتاہے :
فَمَنْ یَّعْمَلْ مِنَ الصّٰلِحٰتِ وَ هُوَ مُؤْمِنٌ فَلَا كُفْرَانَ لِسَعْیِهٖۚ-وَ اِنَّا لَهٗ كٰتِبُوْنَ(۹۴) (پ۱۷ ، الانبیاء : ۹۴)
ترجَمۂ کنز العرفان : تو جو نیک اعمال کرے اوروہ ایمان والا ہو تو اُس کی کوشش کی بے قدری نہیں ہوگی اور ہم اُسے لکھنے والے ہیں ۔
اس آیتِ کریمہ سےمعلوم ہوا : ربِّ کریم کی بارگاہ میں عالی حسب نسب(ماں باپ کا اُونچا خاندانی سلسلہ) ، مال و دولت اور عزت و شہرت والا خوش قسمت نہیں ہے بلکہ خوش قسمت وہ ہےجو چاہےکسی بھی قبیلےاورقوم سےتعلق رکھتا ہو ، گورے رنگ والا ہو یا کالے رنگ والا ، دولت مندہویامفلس وغریب ، مردہویاعورت ، اگروہ ایمان والا ہے ، نیک اعمال کرتا اور ربِّ کریم کی فرمانبرداری میں کوشش کرتا ہے ، وہی دنیاوآخرت میں کامیاب ہے۔
پیارے پیارےاسلامی بھائیو!ہم نےسُنا کہ حقیقی خوش قسمت وہی ہیں جواپنےربِّ کریم کی فرمانبرداری کرتے ، اُس کی حرام کردہ چیزوں اور گناہوں سے بچتے ہیں ، لہٰذا گناہوں سے بچنے ،