Book Name:Khush Qismat Kon
کہتاہے : جوبیرونِ ملک رہتاہےوہ بڑاخوش قسمت ہے۔ وغیرہ وغیرہ ۔ آج ہم قرآن و حدیث کی روشنی میں یہ جاننےکی کوشش کریں گےکہ آیا جن لوگوں کوہم خوش قسمت سمجھتےہیں ، وہی لوگ خوش قسمت ہیں یا حقیقت کچھ اورہے ؟آئیے!اس بارے میں ایک حدیثِ مبارَکہ سنتے ہیں ، چنانچہ
ایک دن نبی ِّکریم ، رءوف و رحیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے صحابہ ٔ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے فرمایا : کیا تم جانتے ہو کہ تمہاری اور تمہارے اَہل و عیال(Family) ، مال اور اَعمال کی مثال کیاہے؟صحابہ ٔ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نےعرض کی : اَللہُ وَرَسُوْلُہٗ اَعْلَم یعنی اللہ پاک اور اُس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ بہترجانتے ہیں۔ تو پیارے آقا ، مدینے والے مصطفے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا : تمہاری ، تمہارےاَہل وعیال ، مال اور اعمال کی مثال ا س شخص کی طرح ہے ، جس کےتین (3)بھائی ہوں ، جب اُس کی موت کاوقت قریب آئے تو وہ اپنے تینوں بھائیوں کو بُلائے اورایک سےکہے : تم میری حالت دیکھ رہے ہو ، یہ بتاؤکہ تم میرے لئےکیاکر سکتے ہو؟وہ جواب دے : میں تمہارےلئےاتناکرسکتا ہوں کہ فی الحال تمہاری تیمارداری کروں ، تمہارے ساتھ رہ کر تمہاری حاجات اورضروریات کوپورا کروں ، پھرجب تمہارا انتقال ہوجائے توتمہیں غسل دے کر کفن پہناؤں اور لوگوں کے ساتھ مل کر تمہارا جنازہ اُٹھاؤں کہ کبھی میں کندھا دوں اورکبھی کوئی دوسرا ، جب (تمہیں دفن کر کے)واپس آؤں تو جو کوئی تمہارے بارے میں پوچھےاُس کے سامنے تمہاری بھلائی ہی بیان کروں ۔ نبیِّ پاک ، صاحبِ لولاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : یہ بھائی در حقیقت اُس شخص کے اَہل و عیال ہیں۔ یہ فرمانے کے بعد نور کے پیکر ، تمام نبیوں کےسَروَر صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےصحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَانسے پوچھا : اُس کے بارے