Book Name:Khush Qismat Kon
سےتعلق ہونےکی بنا پر فخروغرور کرتاہے ، ساری زندگی دولت کمانےکے لئے اپنی زندگی داؤ پر لگا دیتا ہے ، تکلیفیں اورمصیبتیں اُٹھاتا ہے ، لوگوں کے طعنے برداشت کرتاہے ، اپنی زندگی کوبےآرام کردیتاہے ، سردی و گرمی کو برداشت کرتاہےاور ان کے مستقبل کو بنانے کےلئےاپنامستقبل داؤپر لگادیا جاتاہے حالانکہ وہ صِرْف قبرستان تک ساتھ دیں گے۔
دوسراوہ مالجس سےانسان بڑی محبت کرتاہے ، جسےدنیا میں بڑا سنبھال سنبھال کر رکھتاہے ، جس کی خاطر راتوں کی نیندیں قربان کر دیتاہے ، جسے حاصل کرنے کے لئے حلال و حرام کی تمیز بھول جاتا ہے ، لوگوں کو دھوکا دے کر کماتا ہے ، جس کی خاطر گھروالوں کوچھوڑکر دُوردرازعلاقوں کا سفرکیاجاتاہے ، جسے جمع کرنے کے کئی طریقے سوچے جاتےہیں ، بِیسیاں(کمیٹیاں)ڈالی جاتی ہیں ، وہ مالصِرْف مَرنےتک ہی ساتھ رہےگا ، جیسےہی انتقال ہوگا ، سب مال ودولت ، جائیداد(Property)وغیرہ بیوی ، بچےاوربہن بھائی رشتہ دار آپس میں تقسیم کرلیں گے۔
یادرکھئے! بیوی بچوں کی اچھی تربیت اور ان کےحقوق کی ادائیگی کیلئےان کےساتھ مشغول رہنے ، اپنےلئے ، اپنےبال بچوں کےلئے اور جن کی کفالت انسان پر واجب ہے ، ان کے لئے ضرورت کے مطابق رزقِ حلال کی بھاگ دوڑکرنےمیں کوئی بُرائی نہیں ، مگر اولاد اورفیملی کی محبت میں مبتلا ہو کر اپنے ربِّ کریم کو بھول جانا ، اولادکی وجہ سےفخروتکبر کرنا اورضرورت سے بڑھ کرمال زیادہ ہونے کی کوشش جاری رکھنانہ صرف بُرا ہے بلکہ انسان کی اُخروی سعادتوں سے محرومی کا سبب بھی ہے ، چنانچہ
پارہ 27 سُوْرہ ٔ الحَدید کی آیت نمبر20 میں ارشادِ باری ہے :
اِعْلَمُوْۤا اَنَّمَا الْحَیٰوةُ الدُّنْیَا لَعِبٌ وَّ لَهْوٌ
ترجَمۂ کنز العرفان : جان لو کہ دنیا کی زندگی تو صرف