Book Name:Khush Qismat Kon
وَّ زِیْنَةٌ وَّ تَفَاخُرٌۢ بَیْنَكُمْ وَ تَكَاثُرٌ فِی الْاَمْوَالِ وَ الْاَوْلَادِؕ- (پ۲۷ ، الحدید : ۲۰)
کھیل کُود اور زینت اور آپس میں فخرو غرور کرنا اور مالوں اوراولاد میں ایک دوسرے پرزیادتی چاہناہے۔
اِس آیتِ کریمہ کے آخر میں اِرشاد فرمایا :
وَ مَا الْحَیٰوةُ الدُّنْیَاۤ اِلَّا مَتَاعُ الْغُرُوْرِ(۲۰) (پ۲۷ ، الحدید : ۲۰)
ترجَمۂ کنز العرفان : اوردنیاکی زندگی تو صرف دھوکے کا سامان ہے۔
تفسیرصراط الجنان میں لکھا ہے : دنیا کی زندگی آپس میں فخرو غرور کرنے اور مال اور اولاد میں ایک دوسرے پر زیادتی چاہنے کا نام ہے اور جب دنیا کا یہ حال ہے اور اس میں ایسی قباحتیں(بُرائیاں) موجود ہیں تو اِس میں دل لگانے اور اِس کے حُصول کی کوشش کرتے رہنے کی بجائے اُن کاموں میں مشغول ہونا چاہئے جن سے اُخروی زندگی سنور سکتی ہے۔ (صراط الجنان ، ۹ / ۷۴۱)
پیارے پیارےاسلامی بھائیو!شروع میں بیان کردہ حکایت اور اِس آیتِ کریمہ سے معلوم ہوا!خاندان ، اولاد اور مال و دولت صِرْف دنیا ہی میں کام آتے ہیں ، خاندان ، اولاد تو صِرْف قبرستان تک ساتھ جاتے ہیں ، خاندان ، اولاد اور مال ودولت تو کفن دفن کے کام آتے ہیں جبکہ نیک اعمال قبر کے اندر بھی کام آتےہیں۔ خاندان ، اولاد ، مال اوردولت تو مَرتے ہی ساتھ چھوڑ دیتےہیں جبکہ نیک اعمال قبر میں بھی اکیلا نہیں چھوڑتے ، لہٰذاعقلمند انسان کو چاہئے کہ وہ مال زیادہ ہونے کا لالچ کرنے اور اپنی اولاد پر فخر و غرور کرنےکیبجائےنیک اعمال میں اضافےکےلئےکوشش کرتارہےکیونکہ نیک اعمال کے بہت سے فوائد ہیں ، مثلاً
* نیک اعمال کی برکت سے اللہ پاک کی رِضا حاصل ہوتی ہے۔ * جنت کی نعمتیں نصیب ہوں