Book Name:Khush Qismat Kon
دوسرےسےجھگڑتےہیں توکہیں ساس بہو کے جھگڑے ہوتے نظرآتےہیں۔ * کہیں ایک پڑوسی دوسرےکوگالیاں دیتانظرآتاہےتوکہیں ایک دوست دوسرے کےعیبوں کواچھالتا ، غیبتیں اور چغلیاں کرتانظرآتاہے۔ * کہیں دِینی سمجھ بُوجھ رکھنے والے ایک دوسرےکی بِلاوجہِ شرعی مخالفت کرتے نظر آتےہیں توکہیں نیکی کی دعوت دینے والے ایک دوسرےکی باتوں سےناراض ہوکر دِین کےکاموں میں سُستی کرتےنظرآتےہیں۔
الغرض ہر طرف مسلمانوں میں بغض و کینہ اور حسد پھیلا ہوا ہے ، حالانکہ بغض و کینہ اورحسد ہلاکت میں ڈالنے والی باطنی بیماریاں ہیں ، آئیے! اپنے دلوں میں مسلمانوں کےساتھ محبت بڑھانےاور بغض و کینہ سے جان چھڑا نے کے لئے ایک روایت سنتے ہیں ، چنانچہ
ایک بار اللہ پاک کےآخری نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے فرمایا : ابھی اِس راستے سے تمہارے پاس ایک جنتی شخص آئے گا۔ اتنےمیں ایک انصاری صحابی آئے ، اُنہوں نے اپنے جوتےاُلٹے ہاتھ میں پکڑے ہوئے تھے اور اُن کی داڑھی سے وُضو کا پانی ٹپک رہا تھا ، اُنہوں نےحاضر ہو کر سلام کیا۔ دوسرے دن پھر آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے یہی اِرشاد فرمایا : تو پھر وہ ہی انصاری صحابیرَضِیَ اللہُ عَنْہُ پہلےکی طرح آئے۔ تیسرے دن بھی ایسا ہی ہوا۔ حضرت عبدُاللہبن عَمروبن عاص رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا اُن صحابی کے پیچھے ہولئے اور اُن کے پاس جا کر کسی طرح اُن سے تین(3) دن تک رُکنے کی اجازت لے لی۔ چنانچہ اُنہوں نے تین(3) راتیں اُن انصاری صحابی کےساتھ گزاریں لیکن اُنہیں رات میں عبادت کرتے نہ دیکھا ہاں!جب وہ اپنے بسترپر کروٹ لیتے تو اللہ پاک کا ذکر