Khush Qismat Kon

Book Name:Khush Qismat Kon

                             پارہ 30سُوْرۃُالغَاشِیَہ کی آیت نمبر 8تا 10میں ربِّ کریم اِرشاد فرماتاہے :

وُجُوْهٌ یَّوْمَىٕذٍ نَّاعِمَةٌۙ(۸) لِّسَعْیِهَا رَاضِیَةٌۙ(۹) فِیْ جَنَّةٍ عَالِیَةٍۙ(۱۰)

ترجَمۂ کنز العرفان : بہت سے چہرے اُس دن چین سے ہوں گے۔ اپنی کوشش پر راضی ہوں گے۔ بلند باغ میں ۔

                                                تفسیر صراطُ الْجِنان  میں اِن آیات کے تحت لکھا ہے : اِس سےمُراد یہ ہےکہ قیامت میں  پرہیز گار مومنین چین میں  ہوں  گے ، نہ اُنہیں  سورج کی گرمی ستائےگی ، نہ زمین کی تپش(حرارت) ، نہ اُنہیں  خوف ہو گانہ غم ، نہ ربِّ کریم کا عِتاب(غضب) ہو ، نہ فرشتوں  کی لعن طعن(لعنت و ملامت) ، نہ قیامت کی گھبراہٹ ، کیونکہ یہ حضرات دنیا میں ربِّ کریم کے خوف سے بے چین رہےاوردنیا میں  خوفِ خدا کی بےچینی قیامت کےدن چین کاذریعہ ہے اور قیامت کے دن جب مسلمان اپنامَرتبہ اور ثواب دیکھیں  گےتو وہ دنیا میں کئےجانےوالے اپنے نیک اعمال پر راضی اور خوش ہوں  گے۔ حقیقتاً  نیکیوں  پر خوش ہونے کا وقت بھی قیامت ہی کا دن  ہے ، کیونکہ اپنے انجام کی خبر نہیں ، لہٰذا جب محشرمیں  اعمال کی مقبولیت دیکھیں  گے تو خوش ہوں  گے یونہی مومنوں  کے نیک اعمال نہایت اچھی شکلوں  میں  اُن کے ساتھ ہوں  گے ، جن کو دیکھ کر انہیں  دلی شادمانی(خوشی) ہو گی۔ (صراط الجنان ، ۱۰ / ۶۴۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                              صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی  مُحَمّد

                             پیارےپیارےاسلامی بھائیو!یہ خوش قسمت  لوگ کون ہیں؟جن کےچہرےبروزِ قیامت چاندکی طرح چمکتےہوں گے ، اُن پررحمتِ الٰہی کی برسات ہورہی ہوگی ، لوگ حساب و کتاب کی سختیوں میں مبتلا ہوں گےاور یہ لوگ اللہکریم کےعرش کےسائےمیں ہوں گے ، اُن کو کسی  قسم کا کوئی خوف اورغم نہیں ہوگا ، چنانچہ