Khush Qismat Kon

Book Name:Khush Qismat Kon

کرتےیہاں تک کہ نمازِ  فجرکےلئے اُٹھ کھڑے ہوتے۔ حضرت سَیِّدُنا  عبدُاللہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ فرماتےہیں : میں نے انصاری صحابی سے اچھی بات کے علاوہ کچھ نہ سُنا۔ جب تین(3) دن پورے ہوئے تو میں نے کہا : اے اللہ پاک کے بندے!میں نے رسولِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کوتین(3) بارفرماتےسُنا : ابھی تمہارےپاس ایک جنتی شخص آئےگااورتینوں بارآپ ہی آئے۔ تب ہی میں نےپکا اِرادہ کرلیاتھا کہ آپ کاعمل جانوں گا لیکن میں نےآپ کو کوئی بڑا عمل کرتےنہیں دیکھا۔ تو پھر آپ کو یہ مَرتبہ کیسے حاصل ہوا؟اُنہوں نے جواب دیا : میرا کوئی اورعمل نہیں! بس یہی ہے جو آپ نےدیکھا ، ہاں! ایک بات یہ ضرور ہے کہ میں کسی بھی مسلمان کے لئے اپنے دل میں کھوٹ نہیں پاتا اور جو اللہ پاک نے کسی کو دیاہے اُس پرحسدنہیں کرتا۔

                              حضرت عبدُ اللہ بن عَمْرو رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا فرماتے ہیں : میں نے ان سے کہا : یہی وہ عمل ہے جس نے آپ کو بلندیاں بخشیں اورہم اِس کی طاقت نہیں رکھتے۔ (احیاء العلوم ، ۳ / ۵۷۱ ملتقطاًبتغیر)

               پیارےپیارےاسلامی بھائیو!آج ہی اللہ پاک کی رِضا اورثواب کے حُصول کے لیے حسد ، کینہ ، بغض و عداوت ، لڑائی جھگڑوں اورنفرتوں کوبھُلاکرایک دوسرے کےگلے لگ جانا چاہئے ، ایک دوسرےسےمعافی تلافی کرلینی چاہئے ، کیونکہ ربِّ کریم کی رِضاکی خاطرایک دوسرے سےمحبت کرنےوالوں کو بروزِقیامت   بہت بڑا مقام و مرتبہ ملے گا ، چنانچہ

قابلِ رشک لوگ

                             اللہ پاک کےآخری نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےاِرشادفرمایا : بروزِقیامت عرش کےگِردنور کے منبرہوں گے ، اُن پرموجودلوگوں کےلباس اورچہرےنورانی ہوں گے ، وہ نہ انبیا ہیں نہ شُہَدَا لیکن اُن