Shan e Bilal e Habshi

Book Name:Shan e Bilal e Habshi

کی مجلسوں پر گزرے گا تو ایک کہنے والا کہے گا : یہ وہ ہے  جو تمہارے لیے دنیا میں دُعائے خیر کرتا تھا ، پس وہ اس کی شفاعت کریں گے اور جناب اِلٰہی(بارگاہِ الٰہی) میں عرض کر کے اسے جنت میں لے جائیں گے۔

یادرکھئے!* دعا دنیا و آخرت کی ڈھیروں بھلائیاں حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔ * اللہ کریم  کا قُرب حاصل کرنے ، اس کی عظیم بارگاہ سے مُرادیں پانے کا بہترین  ذریعہ ہے۔ * بخشش ومغفرت کاپروانہ حاصل کرنے اور دنیا و آخرت  کی مصیبتوں اورمشکِلات کےحل کا نہایت آسان ذریعہ ہے۔ * ایک بہترین عبادت اورپیارےآقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی سنت ِ مُبارکہ ہےاور* دعا گنہگار بندوں کےحق میںاللہ کریم کی طرف سے ایک بہت بڑی نعمت وسعادت ہے۔

قرآن ِکریم کے پارہ  26 سورہ ٔمحمدکی آیت نمبر19میں تمام مسلمانوں کیلئے دعا کرنے کے بارے میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :

وَ اسْتَغْفِرْ لِذَنْۢبِكَ وَ لِلْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِؕ-  (پ۲۶ ،  محمد :  ۱۹)

ترجَمۂ کنز العرفان : اور اے حبیب!اپنے خاص غلاموں  اور عام مسلمان مردوں  اور عورتوں  کے گناہوں  کی معافی مانگو

                             حضورنبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   نے ایک شخص کو اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِيْ (یعنی اےاللہ پاک! میری مغفرت فرما)کہتے سُنا۔ فرمایا : اگر سب مسلمانوں کوشاملِ دُعا کرتا تو تیری دُعا مقبول ہوتی۔

(ردّ المحتار ،  کتاب الصلاۃ ،  باب صفۃ الصلاۃ ،  آداب الصلاۃ ،  مطلب :  في الدعاء بغیر العربیۃ ، ۲ / ۲۸۶)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد