Shan e Bilal e Habshi

Book Name:Shan e Bilal e Habshi

سے وابستگی سے پہلے  گناہوں  کی اندھیری وادیوں  میں  بھٹک رہےتھے۔ دنیا کی رنگینیوں  میں  ایسے گُم تھے کہ نہ نمازوں  کا ہوش تھا اور نہ قبر وآخرت کی کوئی فکر۔ بس دنیا ہی حاصل کرنا زندگی کا مقصد بن چکا تھا۔ یوں  زندگی کے قیمتی لمحات دنیاپانے کی خاطر ضائع ہورہے تھے۔ اللہ پاک عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی کو سلامت رکھے اور اسے ترقی عطا فرمائے کیونکہ اس تحریک کی بَرَکت سے لاکھوں  لاکھ مسلمان نیکی کے راستے پر آگئے ہیں۔ ہواکچھ یوں کہ ایک دن اللہپاک کی دی ہوئی توفیق سے نماز پڑھنے کے لیے انہیں مسجد میں  جانا ہوا۔ نماز کی ادائیگی کے بعد انہیں مسجد میں  ہونے والے مَدَنی درس(درسِ فیضانِ سُنّت)میں  بیٹھنے کی سعادت مل گئی۔ درس بہت اچھا لگا ، آخر میں  ہفتہ وار سنّتوں  بھرے اجتماع کی تر غیب دلائی گئی ، انہوں  نے بھی اجتماع میں  شرکت کی نِیَّت کر لی اور مقررہ وقْت پر سنتوں  بھرے اجتماع میں  پہنچ گئے۔ جہاں پرایک نیا ہی جہان آباد تھا ، ہر طرف سنتوں  کی بہاریں  تھی ، ایک عجیب سماں  تھا ، پرسوز بیان اور رِقّت انگیز دعا نے ان کے دل کی دنیا بدل دی۔ انہوں  نے اپنے پچھلے گناہوں  سے توبہ کی اور مَدَنی ماحول سے وابستہ ہو گئے۔ سرپر عمامہ شریف ، زُلفیں  اور چہرے پر داڑھی بھی سجالی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

               پیارے پیارےاسلامی بھائیو!ہم حضرت بلالِ حبشی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کےعشقِ رسول کے واقعات سُن رہےتھے ، ایمان لانے اور غُلامی سے آزادی پانے کے بعد عاشقِ بے مثال حضرت بلال رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے اپنی زندگی کے مبارَک دن سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خدمت میں گزارے ۔  یقیناًحقیقی عاشق جب  اپنےمحبوب کا دیدار نہ کرے تو اسے کسی پل چین نہیں آتا ، وہ محبوب کودیکھنے