Book Name:Shan e Bilal e Habshi
گناہ بخش دیئےجائیں گے۔ (بخاری ، کتاب الوضو ، باب الوضو ثلاثاً ثلاثاً ، ۱ / ۷۸ ، حدیث : ۱۵۹)
2۔ ارشادفرمایا : جوشخص اچھے طریقےسےوضوکرےاور2رکعتیں دلی توجہ سے ادا کرے تو اس کے لئے جنت واجب ہوجائےگی۔ (مسلم ، کتا ب الطھارۃ ، باب ذکر المستحب عقب الوضوء ، ص ۱۱۸ ، حدیث : ۵۵۳)
3۔ ارشادفرمایا : جس نےاچھے طریقےسےوضو کیا ، پھراُٹھ کر2یا4رکعتیں پڑھیں اورا ُن کےرُکوع و سُجود ، خُشوع کےساتھ ادا کئے پھر اللہکریم سےمغفر ت طلب کی تو ربِّ کریم اس کی مغفرت فرما دے گا۔
(مسند احمد ، بقیۃ حدیث ابی دَرْدَاء ، ۱۰ / ۴۳۰ ، حدیث : ۲۷۶۱۶)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقانِ صحابہ!حضرت بلالِ حبشی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے پاکیزہ اَوصاف اس قدرہیں کہ مختصر وَقْت میں اُن خصا ئص کو بیان کرنے کیلئے نا کافی ہے ، مگرآپ کاایک وصف بےمثل وبےمثال ہے اور وہ ہےعشقِ رسول۔ حضرت بلالِ حبشی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ اپنےآقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی مَحبَّت وغلامی میں یوں گم رہتے کہ انہیں دنیا کی کسی چیز سے کوئی غرض نہ ہوتی۔ وہ سب کچھ برداشت کر سکتے تھے ، لیکن انہیں کبھی یہ گوارا نہ تھا کہ کوئی ان کے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی شانِ اقدس میں معمولی سی بے ادبی کی جرأت کرے ، اسی عشقِ کامل کے صدقے حضرت بلال رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کودنیا و آخرت میں ایسا مقام و مرتبہ اوروقارملاکہ ان کی قسمت پررشک آتاہے۔ یہ ان کےعشق کا کمال تھاکہ مشکل سے مشکل وقت میں بھی رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے ملنے کا شوق انہیں تڑپاتا رہتا ، حتّٰی کہ روح نکلنے کے وقت بھی حضرت بلالرَضِیَ اللہُ عَنْہُکو اپنے محبوب آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے ملنے کی خوشی تھی۔ آئیے!