Book Name:Shan e Bilal e Habshi
رکعتیں پڑھ کراذان دیتاہوں اور جب بے وضو ہوجاتا ہوں تو فوراً وضو کرلیتا ہوں تو مہربان آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا(اچھا!)یہی وجہ ہے۔ (ترمذی ، کتاب المناقب ، باب فی مناقب ابی حفص۔ ۔ ۔ الخ ، ۵ / ۳۸۵ ، حدیث : ۳۷۰۹ملتقطا)
اےعاشقانِ صحابہ! آپ نے سنا کہ حضرت بلالِ حبشی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی ذات میں نفل عبادات کا کیسا زبردست جذبہ تھا ، اب ذرا ہم اپنے معاشرے کی طرف نگاہ دوڑائیں تو پتا چلے گا کہ ایک تعداد ایسی نظر آئے گی جونوافل کےساتھ ساتھ فرائض وواجبات کی ادائیگی میں بھی غافل ہے ، کئی لوگ دوستوں کے ساتھ فضول باتوں میں گھنٹوں ضائع کر دیتے ہیں ، یوں ہی شادی کی دعوت میں دو گھنٹے پہلے پہنچ جاتے ہیں ، لیکن افسوس! نماز کے لئے 10منٹ بھی ان کے پاس نہیں ، بلکہ ایک تعداد کا یہ حال ہے کہ وہ مسجد میں پہنچتے بھی ہیں توبالکل جماعت کے وقت ، جمعہ والے دن بالکل خطبہ کے وقت جلدی جلدی میں وضو کے قطرے مسجد کے فرش پرگِراتے ہوئے جماعت میں شامل ہوتے ہیں ، حالانکہ مسجد کے فرش پر وضو کے پانی کے قطرے ٹپکانا شرعاً دُرست نہیں ہے۔
ہم غورکریں!کہیں اپنی زندگی کےمقصد(Purpose of life)کو بُھول کردن رات اللہ پاک کے حقوق ضائع کرنے میں تونہیں گزارہے؟
یادرکھئے!ایمان و عقائد کی درستی کے بعدنماز اللہ پاک کے حقوق میں سب سے اہم حق ہے ، چنانچہ فتاویٰ رضویہ جلد 9 صفحہ نمبر 158-159 پر لکھا ہے : ایمان و تصحیحِ عقائد(یعنی ایمان اور درست عقائد کو تسلیم کرنے)کے بعد جملہ حُقوقُ اللہ (یعنی اللہ پاک کے تمام حقوق)میں سب سے اہم و اعظم(سب