Book Name:Hazrat Usman-e-Ghani
رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عالیشان ہے : تمہارا پہاڑ بھرسونا خَیْرات کرنا میرے کسی صحابی کے سَوا سیر جَو خَیْرات کرنے بلکہ اُس کےآدھے کے برابر بھی نہیں ہو سکتا۔
(بخاری ، کتاب فضائل اصحاب النبی ، باب قول النبی لو کنت متخذا خلیلا ، ۲ / ۵۲۲ ، حدیث : ۳۶۷۳ملخصاً)
صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی خدمات
پىارے پىارے اسلامى بھائىو!آپ نے سنا کہ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی شان ایسی بے مثال ہے کہ کوئی بھی ان کے مقام و مرتبے کو نہیں پہنچ سکتا۔ * صحابہ ٔ کرام وہ ہستیاں ہیں جنہوں نے سب سے پہلے اسلام قبول کیا۔ * رسولِ خدا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی دعوت پر لَبَّیْک کہا۔ * آقا کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا دیدار کیا اور ان کے معجزات کو اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ * جو اُمت میں سب سے افضل اور اعلیٰ ہیں۔ * جن کےاچھے اوصاف خود ربِّ کریم نے قرآن میں بیان فرمائے۔ * احادیثِ طیّبہ میں ان کی شانیں بیان کی گئی ہیں۔ * جنہیں اللہ پاک نے اپنے محبوبِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا ساتھ دینے کے لیے چُن لیا۔ * انہیں سب سے پہلے تبلیغِ اسلام کی سعادتیں ملیں۔ * جنہوں نےدِینِ اسلام کی ترویج و اشاعت کےلیے درد ناک ظلم و ستم برداشت کئے۔ * جن کی دن رات کوششوں سے پرچمِ اسلام پورے عالم میں بلند ہوگیا۔ * جنہوں نے دِین کی تبلیغ کیلئے اپنا سب کچھ قربان کر دیا۔ * جنہوں نےابتدائے اسلام کے مشکل ماحول میں بھوک و پیاس برداشت کرکے ، پیٹ پر پتھر باندھ کر ، قریبی رشتہ داروں کی دشمنیاں مول لے کر ان سے جنگیں لڑ کر بھی پرچمِ اسلام کو اُونچارکھا* جن کی مہربانیوں سے آج ہم اللہ پاک اور اس کے پیارے رسول صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے نام لینے والے ہیں ، لہٰذا ہمیں چاہیے کہ ہم اَمِیْرُالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہ سمیت تمام صحابَۂ کرام سے محبت کریں اور ان کی محبت اپنی اولاد کو بھی سکھائیں۔