Book Name:Hazrat Usman-e-Ghani
اے عاشقانِ صحابہ !دیگر اوصافِ کریمہ کی طرح اَمِیْرُالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہ اِتباعِ رسول میں بھی اپنی مثال آپ تھے۔ سردی گرمی کی پروا کئے بغیر اپنے اقوال واَفعال میں محبوبِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سُنَّتیں اور ادائیں خوب خوب اپنایا کرتے تھے ۔ آئیے! آپ کی حضور پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکےفرامین اور سُنّتوں سے محبت کی چند جھلکیاں ملاحظہ کیجئے ، چنانچہ
ایک دن امیر المؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہ نے مسجدکے دروازے پر بیٹھ کر بکری کی دَستی کا گوشت منگوا کرکھایا اوربِغیرتازہ وُضو کئے نَماز اداکی پھر فرمایا : رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے بھی اِسی جگہ بیٹھ کریہی کھایا تھا اور اِسی طرح کیا تھا۔ (مسند احمد ، مسندعثمانِ بن عفان ، ۱ / ۱۳۷ ، حدیث : ۴۴۱)
امیر المؤمنینحضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہ ایک بار وُضو کرتے ہوئے مسکرانے لگے! لوگوں نے وجہ پوچھی تو فرمانے لگے : میں نے ایک مرتبہ سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو اسی جگہ پر وُضو فرمانے کے بعد مسکراتے ہوئے دیکھا تھا۔ (مسند احمد ، مسندعثمانِ بن عفان ، ۱ / ۱۳۰ ، حدیث : ۴۱۵)
اَمیرُالمؤمنینحضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے ایک ٹھنڈی رات میں جب نماز کا ارادہ فرمایا : تواپنےغلام حضرت حُمران رَضِیَ اللہُ عَنْہُ سے وضو کےلیےپانی مانگا۔ غلام نے پانی پیش کیا تو آپ اُ س سے ہاتھ اور منہ دھونے لگے۔ (وُضو شروع فرمایا تو) غلام نےعرض کی : اللہ پاک آپ کو محفوظ فرمائے ، آپ وُضو فرمارہے ہیں جبکہ رات توبہت ٹھنڈی((Cold ہے۔ آپ نے جوابًا ارشاد فرمایا : میں نے نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے سُنا ہے : جو بندہ کامل وضو کرتا ہے ، اللہ پاک اس کےاگلےپچھلےگناہ بخش دیتاہے۔ (مسندالبزار ، مسند عثمانِ بن عفان ، ۲ / ۷۵ ، حدیث : ۴۲۲)