Hazrat Usman-e-Ghani

Book Name:Hazrat Usman-e-Ghani

انتظام کرنا ، اجتماع گاہ اور مسجد کی صفائی کا خیال رکھنا ، دریاں و چٹائیاں بچھانا اور اجتماع کے اختتام پر اُٹھانا ، بستوں ، وضوخانہ اورمسجد کی چھت پر گفتگو میں مصروف  اسلامی بھائیوں کو  نرمی و شفقت سے سُنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کروانا ، ضرورت کے مطابق مناسب مقامات پر پانی کی سبیل لگانا ، مکتبۃ المدینہ کے کتب و رسائل کی بستے پر فراہمی اور اسٹالز پر غیر شرعی و غیر اخلاقی لڑیچر اور غیر معیاری کھانے پینے کی چیزوں کی فروخت پر نظر رکھنا ، اجتماع میں آنے والے اسلامی بھائیوں کی گاڑیوں کے لئے پارکنگ کا انتظام کرنا ، جوتے رکھنے کے لئے چوکیاں بنا کر ترتیب سے جوتے رکھنا ، ہر بستے کی جگہ مخصوص کرنا بلکہ ممکنہ صورت میں پینا فلیکس ، بینرز یا بورڈز لگانا وغیرہ اس مجلس کی  ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ اللہ کریم “ مجلس ہفتہ وار اجتماع “ کومزید ترقیاں عطا فرمائے۔

آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنْ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پڑوسی کےبارے میں چنداحکام

اےعاشقانِ رسول!آئیے!اب  پڑوسی کےبارے میں چند اَحکام سننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔ پہلے 2 فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ملاحظہ کیجئے : (1)فرمایا : اللہ پاک کے نزدیک بہترین پڑوسی وہ ہے جو اپنے پڑوسی کی بھلائی چاہنے والا ہو۔ (تِرمِذی ، کتاب البر ولصلۃ ، باب ما جاء فی حق الجوار ، ۳ / ۳۷۹  ، حدیث : ۱۹۵۱)(2)فرمايا : جس نے اپنے پڑوسی کو تکلیف دی اُس نے مجھے تکلیف دی اور جس نے مجھے تکلیف دی اُس نے اللہ پاک کو اِیذا دی۔ (الترغِیب والترہِیب ، ۳ / ۲۸۶ ،  حدیث : ۳۹۰۷ )* “ نُزہۃُ القاری‘‘میں ہے : پڑوسی کون ہے اس کو ہر شخص اپنے عُرف اور معاملے سے سمجھتا ہے۔ (نزہۃ