Hazrat Usman-e-Ghani

Book Name:Hazrat Usman-e-Ghani

میرے ماں باپ آپ پرقُربان!میں چاہتا ہوں کہ آپ کی تعظیم و توقیرکی خاطر آپ کےہر ہر قدم کےبدلے ایک ایک غلام(Slave) آزاد کروں۔ چنانچہ امیر المؤمنین حضرت عثمانِ غنیرَضِیَ اللہُ عَنْہُکے گھر تک حُضُور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے جس قدرقدم مبارَک  لگےآپنےاُسی قدرغلام آزاد کئے۔ (جامع المعجزات ، ص۲۵۷ملخصاً)(صحابہ کرام کا عشق رسول ، ص۵۳ تا ۵۴)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                              صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پىارے پىارے اسلامى بھائىو!آپ نےسنا کہ امیرالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  نے کس طرح رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےعشق میں آپ کے ہر ہر قدم پرایک ایک   غلام  آزاد فرمایا۔ اس سے معلوم ہوا!امیر المؤمنین  حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کے دل میں عشقِ رسول اور محبتِ رسول کا چراغ روشن تھا ، عشقِ رسول کی چاشنی اُن کی رَگ وجاں میں کس قدرسرایت کر چکی تھی کہ اِنہیں محبوب آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی ذات سے بڑھ کرکوئی چیزعزیز نہ تھی۔

خود قرآنِ پاک میں اللہ پاک نے نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ    کی تعظیم کا حکم دیاہے ، چنانچہ

پارہ26سُوْرَۃُ الْفَتْح کی آیت نمبر9 میں ارشادِ باری ہے :

لِّتُؤْمِنُوْا بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ تُعَزِّرُوْهُ وَ تُوَقِّرُوْهُؕ-وَ تُسَبِّحُوْهُ بُكْرَةً وَّ اَصِیْلًا(۹)   (پ ۲۶ ،  فتح : ۹ )

ترجمۂ کنزالعرفان:تاکہ(اے لوگو!) تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور رسول کی تعظیم و توقیر کرو اور صبح و شام اللہ کی پاکی بیان کرو۔

                             بیان کردہ آیت کے تحت تفسیر صِرَاطُ الْجِنَان میں لکھا ہے : اس آیت سے معلوم ہوا!اللہ کریم کی بارگاہ میں  حضور پُرنور صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تعظیم اور توقیر انتہائی مطلوب اور بے انتہا اَہَمیت کی حامل