Book Name:Tahammul Mizaji ki Fazilat

کو نیک اَعمال کی طرف راغب کرتا ہے۔                       (روح البیان ،  المائدۃ ،  تحت الآیۃ :  ۱۱۹ ،  ۲ / ۴۶۷-۴۶۸ ملخصاً)

                             ایک اور مقام پر  قرآنِ پاک میں ارشادِ ربانی ہے :

كُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ(۱۱۹) (پ۱۱ ، التوبۃ ، ۱۱۹)

ترجَمَۂ کنزُالعرفان : سچوں کے ساتھ ہو جاؤ۔

                             تفسیر صراط الجنان میں اس آیتِ کریمہ کے تحت لکھا ہے : یعنی ان لوگوں کے ساتھ ہو جاؤ جو ایمان میں سچے ہیں ، جو مُخْلِص(اخلاص کی نعمت سے مالا مال) ہیں اور جو  رسولِ اکرم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی اِخلاص کے ساتھ تصدیق کرتے ہیں۔ (صراط الجنان ، ۴ / ۲۵۷)

دوستی کس سے کی جائے؟

                             پیاری پیاری اسلامی بہنو!بیان کردہ آیت اور اس کی تفسیر سے معلوم ہوا!*اُن اسلامی بہنوں کے ساتھ رہا جائے جو نیک ہوں۔ *اُن اسلامی بہنوں کی صحبت اختیار کی جائے جو پرہیزگار ہوں۔ *اُن اسلامی بہنوں کے ساتھ تعلق رکھنا چاہیے جو سچ بولنے وا لی ہوں۔ * اُن اسلامی بہنوں کے ساتھ رہا جائے جو جھوٹ سے بچنے والی ہوں۔ *اُن اسلامی بہنوں کو دوست بنانا چاہیے جو شریعت پر عمل کرنے والی ہوں۔ * اُن اسلامی بہنوں کو دوست بنانا چاہیے جو نماز روزے  کی  پابند ہوں۔ *اُن اسلامی بہنوں کے ساتھ رہنا چاہیے جو اللہ  پاک سے ڈرنے والی ہوں۔ *اُن اسلامی بہنوں کی صحبت اختیار کرنی چاہیے جو عشقِ رسول کی پیکر ہوں۔ *اُن کے ساتھ رہنا چاہیے  جوصحابہ و اہلِ بیت عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اور اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن سے مَحَبَّت کرتی ہوں۔ *اُن کی صحبت