Book Name:Tahammul Mizaji ki Fazilat

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

               پیاری پیاری اسلامی بہنو! ہم سچ بولنے کے فوائد اور اس کی برکتوں کے بارے میں سن رہی تھیں ۔ حکیمُ الاُمّت حضرت مفتی احمد یار خان  نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے جو سچ کے فوائد بیان فرمائے ہیں ، انہیں دل کے کانوں سے سنئے ، چنانچہ مفتی صاحب  رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں :

سچ بولنے کے  دس(10)فوائد

                             (1)جو شخص سچ بولنے کا عادی ہوجائے ، اللہ(کریم) اُسے نیک کار(اچھے کام کرنے والا)بنادے گا۔ (2)اس کی عادت اچھے کام کرنے کی ہوجائے گی۔ (3)سچ کی بَرَکت سے وہ مَرتے وَقْت تک نیک رہے گا۔ (4) بُرائیوں سے بچے گا۔ (5) جو اللہ (کریم)کے نزدیک صِدّیق(نہایت سچا) ہوجائے  اس کا خاتِمہ اچھا ہوتا ہے۔ (6)وہ ہر قسم کے عذاب سے محفوظ رہتا ہے۔ (7)ہر قسم کا ثواب پاتا ہے۔ (8) دنیا بھی اُسےسچّا کہنے ، اچھا سمجھنے لگتی ہے۔ (9)ا ُس کی عزّت لوگوں کے دلوں میں بیٹھ جاتی ہے۔ (مرآۃ المناجیح ، ۶ / ۴۵۲)(10)سچ ایک ایسا نُور ہے جو سچ بولنے والوں کے دلوں کی ہدایت کا سبب بنتاہے ، جس قدر اُنہیں اپنے ربّ(کریم) کا قُرب حا صل ہوتا ہے ، اُتنا ہی اُنہیں وہ نور حاصل ہوتاجاتا ہے۔ (روح البیان ،  پ۲۲ ،  الاحزاب ،  تحت الایۃ : ۳۵ ،  ۷ / ۱۷۵)

               پیاری پیاری اسلامی بہنو! اس میں شک نہیں  کہ بعض لمحات ایسے پیش آتے ہیں کہ ان میں سچ بولنا مشکل اور سچ سے ہٹنا آسان لگ رہا ہوتا ہے ، مگر یاد رکھئے! جس طرح ریت سے بنائی ہوئی عمارت کسی بھی وقت ہواکے تیز جھونکے سے گِر جاتی ہے ، اسی طرح جھوٹ کی بنیاد پرقائم کی جانے والی عمارت بھی کہیں نہ کہیں ضرور گِر جاتی ہے۔ اس لیے کیسے ہی مشکل حالات ہوں ، کیسی ہی مشکل پیش