Book Name:Tahammul Mizaji ki Fazilat

دیتا ہے۔

ہمیشہ سچ بولنے والے کے کلام کی برکتیں

                             پیاری پیاری اسلامی بہنو!اگر  ہمیشہ سچ بولا جائے ، کبھی بھی جھوٹ کے دھبوں سے دامن گندہ نہ  کیا جائے تو سچ کی بڑی برکتیں ظاہر ہوتی ہیں ، چنانچہ

                             حضرت مالِک بن دِینار رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جس طرح کھجور کے پودے کاآغاز ایک ٹہنی سے ہوتا ہے ، اس وقت وہ ٹہنی اتنی کمزور ہوتی ہے کہ اگر بچہ اسے اُکھیڑے یا بکری کھا لے تو اس کی جڑ ہی ختم ہوجاتی ہے۔ پھر اس ٹہنی کو مسلسل پانی دیا جاتا ہے جس سے وہ پرورش پاتی  رہتی ہے حتّٰی کہ اس کی ایک مضبوط جڑ تیار ہوجاتی ہے ، پھر وہی ٹہنی جو پہلے بہت کمزور تھی اب  سایہ بھی دیتی ہے ، پھل بھی دیتی ہے۔ اسی طرح سچائی بھی آغاز میں دل کے اندر کمزور ہوتی ہے۔ بندہ اس کی حفاظت و دیکھ بھال کرتا رہتا ہے ، جھوٹ سے بچتا رہتا ہے اور سچ کے پودے کو پروان چڑھاتا رہتا ہے ، اس حفاظت کے سبب اللّٰہ پاک سچائی کو مضبوطی عطا فرماتا ہے ، سچ بولنے والے پر اپنی برکات اُتارتا ہے۔ پھر سچ بولنے اور سچائی کی حفاظت  کرنے کی وجہ سے بندہ اُس مقام پر پہنچ جاتا ہے کہ اس کا کلام خطا کاروں اور گناہوں کے بیماروں کے لئے دوا کا کام دینے لگتا ہے۔ یہ بات بیان کر لینے کے بعد حضرت مالک بن دِینا ر رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے پوچھا : کیا تم نے ایسے لوگوں کو دیکھا ہے جو اس مرتبے پر فائز ہوئے؟ پھر خود کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا : ہا ں! کیوں نہیں! ، خدا کی قسم! ہم نے ایسے لوگوں کو دیکھا ہے اور وہ حضرت حسن بَصری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ ہیں ، وہ حضرت سعید بن جُبَیْر رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ ہیں اور ان جیسے دیگر خوش بخت افراد ہیں ، یہ وہ لوگ ہیں کہ ان میں سے ایک شخص کے کلام سے اللّٰہ پاک ہزاروں لوگوں کو زندگی بخشتا  ہے یعنی ان کے کلام سُن کر اللہ