Book Name:Tahammul Mizaji ki Fazilat

*جب بندہ جُھوٹ بولتا ہے تو اس کی بَدبُو سے فِرِشتہ ایک مِیْل دُور ہوجاتا ہے۔ (ترمذی ،  کتاب البر والصلۃ ، باب ماجاء في الصدق والکذب ، حدیث : ۱۹۷۹ ، ۳ / ۳۹۲)*…جُھوٹ بولنا  سب سے بڑا دھوکہ ہے ۔ (ابوداود ، کتاب الادب ، باب في المعاریض ، حدیث : ۴۹۷۱ ، ۴ / ۳۸۱)*…جُھوٹ ایمان کے مُخالِف ہے۔ (مسند احمد ، مسند ابي بکر الصدیق ، ۱ / ۲۲ ، حدیث : ۱۶)*لوگوں کوہنسانے کےلیے جھوٹ بولنے والے کیلئے ہَلاکت ہے۔ (ترمذی ، کتاب الزھد ، باب ماجاء من تکلم بالکلمۃ لیضحک الناس ، حدیث : ۲۳۲۲ ، ۴ / ۱۴۲) *لوگوں کو ہنسانے کے لیے جھوٹ بولنے والا دوزخ کی اِتنی گہرائی میں گِرتا ہے جوآسمان و زمین کے درمیانی  فاصلے سے بھی زیادہ ہے۔ (شعب الایمان ،  باب في حفظ اللسان ، حدیث : ۴۸۳۲ ،  ۴ / ۲۱۳)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

بات چیت  کرنے کی سنتیں اور آداب

آئیے!شَیْخِ طَرِیْقَت ، اَمیراَہلسُنَّتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رِسالے’’101 مَدَنی پھول‘‘سے بات چیت کرنے کی سنتیں اور آداب  ملاحظہ فرمائیں :

* مسکرا کر اور خندہ پیشانی سے بات چیت کیجئے۔ *مُسلمانوں کی دلجوئی کی نیّت سے چھوٹوں کے ساتھ مُشفِقانہ اور بڑو ں کے ساتھ مُؤدَّ با نہ لہجہ رکھئے۔ *چلاّ چلاّ کر بات کرنے سے حد درجہ احتیاط کیجئے۔ *چاہے ایک دن کا بچّہ ہو اچّھی اچھی نیّتوں کے ساتھ اُس سے بھی آپ جناب سے گفتگو کی عادت بنایئے۔ آپ کے اخلاق بھی اِنْ شَآءَ اللہ عمدہ ہوں گے اور بچّہ بھی آداب سیکھے گا۔ *بات چيت کرتے وقت پردے کی جگہ ہاتھ لگانا ، انگليوں کے ذَرِيعے بدن کا ميل چُھڑانا ، دوسروں کے سامنے  با ر بار ناک کو چھونا ياناک يا کان ميں انگلی ڈالنا ، تھوکتے رہنا اچھی بات نہيں ، اِس سے دُو سروں  کوگِھن آتی ہے* جب تک دوسرا بات کر ے ، اطمينان سے سنئے ، اس کی بات کاٹ کراپنی بات شرو ع کر دينا سنّت نہيں*زيادہ