Book Name:Tahammul Mizaji ki Fazilat

پاک کی رحمت سے ہزاروں افراد بُرائی کا راستہ چھوڑ کرنیکی کے راستے کے مسافر بن جاتے ہیں۔

(اللہ  والوں کی باتیں ، ۲ / ۵۴۸ملخصاً)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

سچ آخرت میں فائدہ دے گا

               پیاری پیاری اسلامی بہنو!معلوم ہوا! سچ کی بڑی برکتیں ہیں۔ سچ ایک ایسی خوبی ہے جو نہ صرف اس دنیا میں بندے کو کامیابی دِلواتی ہے بلکہ آخرت میں بھی سچ بولنے والے کامیاب ہوں گے۔ قرآنِ پاک میں بالکل واضح طور پر اسی بات کو بیان کیا گیا ، چنانچہ

                             پارہ 7 سورۂ  مائدہکی آیت نمبر119 میں ارشاد ہوتا ہے :

هٰذَا یَوْمُ یَنْفَعُ الصّٰدِقِیْنَ صِدْقُهُمْؕ-لَهُمْ جَنّٰتٌ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاۤ اَبَدًاؕ-رَضِیَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوْا عَنْهُؕ-ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ(۱۱۹) (پ ۷ ،  المائد ہ :  ۱۱۹)                                                     

ترجَمۂ کنزُالعرفان : یہ(قیامت) وہ دن ہے جس میں سچوں کو ان کا سچ نفع دے گا ان کے لئے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں ، وہ ہمیشہ ہمیشہ اس میں رہیں گے ، اللہ ان سے راضی ہوا اور وہ اللہ سے راضی ہوئے ۔ یہی بڑی کامیابی ہے۔

                             مشہورمُفسِّرِِ قرآن حضرت علامہ اسمٰعیل حَقّی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے اس آیتِ کریمہ کے تحت جو کچھ ارشاد فرمایا ہے ، اس کا خلاصہ کچھ یوں ہے : *سچ بولنے والوں کو قیامت کے دن سچ فائدہ دے گا۔ * دنیا میں بولا جانے والا جھوٹ اور دکھلاوا قیامت کے دن کسی صورت فائدہ نہ دیں گے بلکہ اُلٹا  پَھنسائیں گے۔ *عقل مند انسان کو سچائی کے راستے پر چلنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ *سچائی کواختیار کرنا بندے