Book Name:Tahammul Mizaji ki Fazilat

باتيں کرنے اور بار بار قہقہہ لگانے سے ہیبت جاتی رہتی ہے*کسی سے جب بات چیت کی جائے تو اس کا کوئی صحیح مقصدبھی ہونا چاہیے اور ہمیشہ مخاطب کے ظرف اور اس کی نفسیات کے مطابق بات کی جائے۔ *بدزبانی اور بے حیائی کی با تو ں سے ہر وقت پرہیز کیجئے ، گالی گلوچ سے اجتناب کر تے رہئے اور یاد رکھئے کہ کسی مسلمان کو بِلا اجازتِ شَرعی گالی دینا حرام ِقَطعی ہے۔ ([1]) اور بے حیائی کی بات کرنے والے پر جنّت حرام ہے۔ حُضُور تا جدارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے فرمایا : اس شخص پر جنّت حرام ہے جو فُحش گوئی (بے حیائی کی بات ) سے کام لیتا ہے۔ ([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اعلانات:

پیاری پیاری  اسلامی بہنو! نیکی کی دعوت دینے اور برائی سے منع کرنے کے سبب دنیا کا نظام درست رہتا ہے اور ترک کی وجہ سے فساد برپا ہوجاتا ہے ۔ لوگ اس وقت تک بھلائی پر رہیں گے جب تک نیکی پر کار بند رہیں گے اور اس کی دعوت دیتے رہیں گے اور برائی سے رکے رہیں گے اور اس سے منع کرتے رہیں گے۔ (نیکی کی دعوت کے فضائل ، ص 16) اَلْحَمْدُ لِلّٰہ  ! ہر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ مقام سے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ بجے اسلامی بہنیں علاقائی دورے کے لیے روانہ ہوتی ہیں ۔ آپ بھی نیت فرمالیں کہ  علاقائی دورہ میں ضرور شرکت کریں گی۔ اِنْ شَآءَاللہ

حضرتِ سَیِّدُنَا ابُودَرْدَاءرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسےروایت ہےکہ میں نےنبیِ کریم ، رؤفٌ رَّحیم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکوفرماتےہوئےسُناکہ جوعلم کی تلاش میں کسی راستےپرچلتاہے تو


 

 



[1]    فتاوٰی رضویہ ، ۲۱ / ۱۲۷

[2]    کتابُ الصَّمْت مع موسوعۃالامام ابن ابی الدنیا ،  ۷ / ۲۰۴ حدیث :  ۳۲۵