Book Name:Andheri Qabar

میرا نازُک بدن جہنّم سے                                      از طفیلِ رضا بچا یارب

(وسائلِ بخشش مرمّم ، ص۸۰)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

                             پیارے اسلامی بھائیو!ہمارے لیے یہ بات قابلِ غور ہے کہ آج رات کے وقت کوئی عجیب آواز سُننے کا موقع ملے تو ہمیں بے چینی ہونے لگتی ہے ، کچھ دیر کے لیے لائٹ چلی جائے اور یکدم اندھیرا ہو جائے تو بے سکون ہو جاتے ہیں ، اندھیرے میں بلّی کےبولنے اور کُتّوں کے بھونکنے کی آوازیں ہمیں پریشان کر دیتی ہیں ، لال بیگ اور بچھو دیکھ کر جسم میں سرسراہٹ ہونے لگتی ہے ، گویاکہ سانس لینا ہی مشکل ہوجاتاہے ، غور کریں کہ اگر ہماری بدعملی کی وجہ سے یہی چیزیں قبر میں آ کر ہمیں ڈرانے لگِیں تو ہم کس سے فریاد کریں گے؟ اس وقت ہمارا کیا بنے گا کہ اگر ان میں سے کوئی شے ہماری قبر میں ظاہر ہو جائے۔

                             حضرتِ سیِّد ُنا علّامہ جلالُ الدّین سُیوطی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نقل فرماتے ہیں : جب انسان قَبْر میں داخِل ہوتا ہے تو وہ تمام چیزیں اُس کو ڈرانے کیلئے آجاتی ہیں جن سے وہ دنیا میں تو ڈرتا تھا اور اللہ پاک سے نہ ڈرتا تھا۔

(شَرْحُ الصُّدُور ،  باب ضمۃ القبر لکل احد ،  ص۱۱۲)

                              پیارے اسلامی بھائیو! ہمیں چاہیے کہ اپنے اندر خوفِ خدا پیدا کرنے کی کوشش کریں۔ اس کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ ہم عاشقانِ رسول کی مدنی تحریک دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہو جائیں۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ !اِس مدنی ماحول کی  برکت سےبےشُمارلوگ گناہوں  بھری زندگی چھوڑکرنیکیاں  کرنے والےبن گئے