Book Name:Khof e Khuda Main Rone Ki Ahamiyat
کے روزے رکھنے اور ہر سال جُمَادَی الْاُخْرٰی میں رسالہ “ کفن کی واپسی “ ، ماہِ رَجَبُ الْمُرَجَّب میں “ آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کامہینا اور شَعْبانُ الْمُعَظَّم میں “ فیضانِ رَمضان “ ( مکمل) پڑھ یا سُن لینے کی سعادت حاصل کرے ، مجھے اور اُس کو دنیا اور آخرت کی بھلائیاں نصیب فرما اور ہمیں بے حساب بخش کر جنتُ الْفِرْدَوْس میں اپنے مَدَنی حبیب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پڑوس میں اِکٹھا رکھ۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پىارے پىارے اسلامى بھائىو!ہم خوفِ خدا میں رونے کی اَہَمِّیَّت کے بارے میں سُن رہے تھے۔ جدید طِبّی تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ رونے کے بھی کئی فائدے ہیں۔
آئیے!آنسو بہانے کے کچھ طبّی فوائد سنتے ہیں : *ماہرین کے مطابق وہ پانی جو آنسوؤں کی صورت میں آنکھوں سے نکلتا ہے ، آنکھ سے نکلنے والے دیگر پانیوں(Waters) سے مختلف ہوتا ہے۔ *تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ہر شخص کو ہفتے میں کم از کم ایک بار پندرہ (15)(Fifteen)منٹ تک رونا چاہیے۔ *ہفتے میں ایک بارکا رونا دِماغی صلاحیتوں پراچھااثر ڈالتا ہے۔ *ماہرین کا کہنا ہے کہ آنسوانسانی جسم میں موجودکولیسٹرول (Cholesterol)کو کم کرتے ہیں۔ *بوجھل طبیعت میں بہنے والے آنسو ذہنی دباؤ کا خاتمہ کرتے ہیں جس سے بلڈ پریشر(Blood pressure) ، شوگر (Sugar)اور دل کے امراض (Heart diseases) نہیں ہوتے۔ * آنسوؤں کو روکنے سے آنکھوں میں ڈی ہائیڈریشن ہوجاتی ہے جس سے بینائی کمزور ہوتی ہے جبکہ ہفتے میں ایک بار رونے سے بینائی بہتر ہوتی ہے۔ *تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ آنسوؤں کی صورت میں جو پانی آنکھوں سے نکلتا ہے ، اس میں کئی طرح کے کیمیائی اجزا ہوتے ہیں۔ ایسے آنسو انتہائی کم مقدار میں بھی بہائے جائیں تو اس کے نتیجے میں شریانوں میں خون کے قطرے جمنے کا عمل سُست پڑ جاتا ہےاور جِلدی امرض (Skin diseases)سے نجات ملتی ہے۔
(مختلف ویب سائٹ سے ماخوذ)
پىارے پىارے اسلامى بھائىو!ممکن ہے کہ آنسو بہانے کے فوائد سُن کر رونے کا ذہن بن رہا ہو۔ یہ یاد رکھ لیں کہ شرعاً جو رونا پسندیدہ ہے اور جس پر ثواب ہے وہ رونا اللہ پاک کے لئے ہو ، آخرت کی فکر میں ہو ، خوفِ خدا کی وجہ سے ہو۔ جبکہ دنیا کے لیے رونے پر آنکھوں کو فوائد تو مل سکتے ہیں لیکن ثواب نہیں ملے گا۔ افسوس!آج ہم اپنی دنیا اچھی