Moasharay Ki Islah

Book Name:Moasharay Ki Islah

تو دُورکی بات ہے انہیں بُرا بھی سمجھانہیں جاتا،مثلاًشراب پینے،جُوا کھیلنےاور بدکاری کرنے والے کو  تو  بُرا کہا جاتا ہےاورواقعی ایسا کرنے والے بُرے ہیں مگرسوچئے!کیانماز نہ پڑھنے والا بُرا نہیں؟کیابِلاعُذرِ شرعی ماہِ رمضان کا فرض روزہ جان بوجھ کرچھوڑ دیناکوئی گناہ نہیں؟ کیا جھوٹ بولنا کوئی بُرائی نہیں ؟ کیا ملاوٹ کرنا گناہ نہیں ؟ کیا وعدہ خلافی بُری چیز نہیں ؟ کیا بلا اجازت شرعی مسلمانوں کی غیبت کرنا جائز ہے؟کیامسلمانوں کو تکلیف دیناگناہ نہیں ہے؟ کیا ماں باپ کو ستانااللہ پاک کی نافرمانی نہیں ہے؟ یقیناً یہ سب بھی بُرائیاں ہی ہیں،یہ سب بھی مُعاشرے کو تباہ کرنے والے کام ہیں لیکن انہیں ایک  تعداد  بُرا کہنےاور بُراسمجھنے کو تیار نہیں ہے۔ اگر بُرا کہہ بھی لیں، مگر اس سے بچنے کی کوشش نہیں کرتے۔اسی طرح بعض بُرائیاں  ایسی ہلاک کرنے والی ہوتی ہیں کہ مُعاشرہ(Society)ان کی وجہ سے تباہی کے سمندر کی گہرائی میں گِرتا چلا جاتا ہے، مگر  شایدہمیں ان بُرائیوں کی پہچان تک نہیں ہوتی۔ان بُرائیوں میں دوسروں کے حقوق ادا نہ کرنا بھی ہے۔غور کیجئے!کیاہمیں لوگوں کے حقوق سے متعلق علم ہے؟ کیاہم ماں باپ کے حقوق کی معلومات رکھتے ہیں؟ اولاد کے وہ حقوق جوماں باپ پر لازم ہوتے ہیں،کیا ہمیں معلوم ہیں؟  ساس بہو کے  مسائل تو گھر گھر میں ہم سُنتے ہیں،مگر کیا ہم نے غور کیا کہ ہمیں غیبت، چُغلی،بدگمانی وجھوٹ کا مطلب بھی معلوم ہے؟ جب ہم خودپر لازم ضروری علوم سے ہی دُور ہوں گے تو ان بُرائیوں سے کیسے بچیں گے۔؟

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                             صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارےاسلامی بھائیو!بُرائیانفرادی ہو یا اجتماعی، ہر سطح پر کی جانے والی بُرائی مُعاشرے میں بِگاڑ پیداکرتی ہے۔ مُعاشرے کی اصلاح کےلیے ضروری ہے کہ ہر فرد ہر حالت