Moasharay Ki Islah

Book Name:Moasharay Ki Islah

سجدۂ تلاوت  کے بقیہ مسائل

٭سجدہ واجب ہونے کے لئے پوری آیت پڑھناضَروری نہیں بلکہ وہ لفظ جس میں سجدے کا مضمون پایا  جاتا ہے اور اس کے ساتھ پہلے یا  بعد کا کوئی لفظ ملا کر پڑھنا کافی ہے۔ (رَدُّالْمُحتار،۲/۶۹۴)٭سَجدۂ تِلاوت کا طریقہ:سجدے کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ کھڑا ہو کر  اَللّٰہُ اَکْبَر کہتا ہوا سجدے میں جائے اور کم سے کم تین بار سُبْحٰنَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی کہے، پھر اَللّٰہُ اَکْبَر کہتاہوا کھڑا ہو جائے،پہلے بعد میں دونوں بار اَللّٰہُ اَکْبَرکہنا سنّت ہے اور کھڑے ہو کر سجدے میں جانا اور سجدے کے بعد کھڑا ہونا یہ دونوں قِیام مُسْتَحَب۔(دُرِّمُختار،۲/ ۶۹۹)٭سجدۂ تلاوت کے لئے اَللّٰہُ اَکْبَرکہتے وقت نہ ہاتھ اٹھانا ہے نہ اس میں تَشَہُّد(یعنی اَلتَّحِیاتُ)ہے نہ سلام۔(تَنْوِیرُ الْاَبْصَا ر،۲/۷۰۰)٭اس کی نِیَّت میں یہ شرط نہیں کہ فُلاں آیت کا سجدہ ہے بلکہ مُطلَقاً سجدۂ تلاوت کی نِیَّت کافی ہے۔(دُرِّمُختار،رَدُّالْمُحتار،۲/۶۹۹) ٭آیتِ سجدہ نماز کے باہَر پڑھی تو فوراً سجدہ کر لینا واجِب نہیں۔ہاں!بہتر یہ ہے کہ فوراً کرلے اور وُضو ہو تو تاخیر مکروہِ تنزیہی۔(دُرِّمُختار،۲/۷۰۳)٭اُس وقت اگر کسی وجہ سے سجدہ نہ کرسکے تو تلاوت کرنے والے اور سننے والے کو یہ کہہ لینا مُسْتَحَبہے:

سَمِعْنَا وَ اَطَعْنَا ﱪ غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَ اِلَیْكَ الْمَصِیْرُ(۲۸۵) (پ۳،البقرۃ:۲۸۵)(ترجَمۂ کنزالایمان:ہم نے سُنا اور مانا،(ہم پر)تیری معافی ہو اور تیری ہی طرف پھرنا ہے۔)(رَدُّ الْمُحتار،۲ /۷۰۳)٭ایک مجلس میں سجدے کی ایک آیت کو بار بار پڑھا یا  سُنا تو ایک ہی سجدہ واجِب ہوگا،اگرچِہ چند شخصوں سے سُنا ہو یونہی اگر آیت پڑھی اور وُہی آیت دوسرے سے سُنی جب بھی ایک ہی سجدہ