Book Name:Sharm-o-Haya Kisy Kehty Hen

خالق و مالک جَلَّ جَلَالُہٗ ناراض ہوگا توخوفِ خدا ، شرم اور ندامت کے مارے وہ بےہوش ہوگیا۔ اور شرم و حیا اسی چیز کا نام ہے کہ ہر وہ کام جو ربِّ کریم یا بندوں کے نزدیک ناپسندیدہ ہو  اُسے چھوڑ دیا جائے۔

شرم و حیا کی اہمیت

       پیارے پیارے اسلامی بھائیو!اس میں کوئی شک نہیں کہ شرم و حیا ایک ایسا مضبوط قلعہ ہے ، جو ذِلّت و رسوائی سے بچاتا ہے اور جب کوئی شرم و حیا کےا س دائرے سے تجاوز کر لے تو وہ بے شرمی اور بے حیائی کی گہرائیوں میں ڈُوبتا چلا جاتا ہے۔

       یوں تو انسان میں کئی اور عادتیں اور اوصاف بھی ہوتے ہیں لیکن شرم و حیا ایک ایسا وصف ہےکہ اگر لب و لہجے ، عادات و اطوار اور حرکات و سکنات سے یہ پاکیزہ وصف نکل جائے تو دیگر کئی اچھے اوصاف اور عمدہ عادات (Good Habits) پر پانی پھر جاتا ہے۔ دیگر کئی نیک اوصاف شرم و حیا کے ختم ہو جانے کی وجہ سے اپنی اہمیت کھو دیتے ہیں اور ایسا شخص لوگوں کی نظروں سے گِر جاتا ہے۔

       یادرکھئے! جانوروں میں بھی کئی اوصاف پائے جاتے ہیں جبکہ شرم و حیا ایک ایسا وصف ہے جو صرف انسانوں میں پایا جاتا ہے۔  شرم و حیا کے ذریعے انسانوں اور جانوروں میں فرق ہوتا ہے۔ اب اگر کسی سے شرم و حیا جاتی رہے تواس میں اور جانور میں کچھ خاص فرق نہیں رہ جاتا ہے۔ یہی وجہ ہےکہ ہمارے دِینِ اسلام نےشرم و حیا اپنانے کی بہت ترغیب  دلائی ہے۔