Book Name:Kamsin Auliya-e-Kiraam

۔مجھے دیکھتے ہی نبیوں کے سُلطان، رحمتِ عالمیان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنے دونوں دستِ مبارک میری طرف بڑھائے اور ارشاد فرمایا: میرے ہاتھ پکڑلو،پھر دستِ اقدس پر بیعت لی اور کلمہ کی تلقین فرمائی ۔حضرت سلطان باہُو رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں :جب میں نے کلمۂ طیبہ لَآا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوۡلُ اللہ پڑھا تو درجات ومقامات کا کوئی حجاب(پردہ) باقی نہ رہا، اس کے بعد امیرالمؤمنین حضرت ابوبکر صدیق رَضِیَ اللہُ عَنْہ نے مجھ پرتوجُّہ فرمائی جس سے میرے وجود میں سچائی اور پاکیزگی پیدا ہوگئی،توجہ فرمانے کے بعد امیرالمؤمنین حضرت ابوبکر صدیق رَضِیَ اللہُ عَنْہ اس مجلس سے  رخصت ہوگئے ۔ پھر حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہنے میری جانب توجہ فرمائی جس سے میرے وجود میں عدل ومحاسبۂ نفسی پیدا ہوگیا۔ پھر آپ رَضِیَ اللہُ   عَنْہ بھی رخصت ہوگئے،ان کے بعد حضرت عثمان غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہ نے میری  جانب توجہ فرمائی جس سے میرے اندر حیا اور سخاوت کا نور پیدا ہوگیا  پھر وہ بھی اس نورانی مجلس  سے رُخصت ہوگئے۔اس کے بعد حضرت  علی المرتضی رَضِیَ اللہُ عَنْہ نے مجھ پر توجہ فرمائی تو میرا جسم علم، شُجاعت اور حِلم سے بھر گیا۔پھر پیارے آقا ،حضرت محمد  مصطفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم میر اہاتھ پکڑکر خاتونِ جنّت حضرت فاطمۃُ الزہراء رَضِیَ اللہُ عَنْہَا کے پاس لے گئے تو آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہَا نےمجھ سے فرمایا:تم  میرے فرزندہو۔ پھر میں نے حسنینِ کریمین رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا کے قدمین ِ شریفین کا بوسہ لیا اور ان کی غلامی کاپٹا اپنے گلے میں  پہن لیا۔ پھر حُضُور  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے پیر دسْتْ گیرحضور غوثِ اعظم  شیخ عبدُ القادر جیلانی الحَسنی والحُسَینی رَضِیَ اللہُ عَنْہ کے حوالے فرمادیا، حضور غوثِ اعظم رَضِیَ اللہُ  عَنْہ نے مجھے مخلوق ِخدا  کی رہنمائی کا حکم ارشاد فرمایا ۔اس واقعے کو بیان فرما کر سُلطان باہو رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں نے جو کچھ بھی دیکھا اپنی ظاہری آنکھوں  سے