Book Name:Aala Hazrat Ki Shayri Aur Ishq-e-Rasool

سچا عاشقِ رسول ہوگا وہکبھی دوسروں کا حق نہیں دبائے گا۔ ٭جو سچا عاشقِ رسول ہوگا وہکبھی دوسروں کی بےعزتی نہیں کرے گا۔ ٭جو سچا عاشقِ رسول ہوگا وہ کبھی حرام مال کی طرف نہیں جائے گا۔ ٭جو سچا عاشقِ رسول ہوگا وہ کبھی شراب کے قریب بھی نہیں جائے گا۔ ٭جو سچا عاشقِ رسول ہوگا وہ بُری صحبت میں نہیں رہے گا۔ ٭جو سچا عاشقِ رسول ہوگا وہکبھی بدنگاہی نہیں کرے گا۔ اَلْغَرَض! ٭جو سچا عاشقِ رسول ہوگا وہ ہر اُس کام سے بچے گا جس سے شریعت منع کرتی ہے۔ کیونکہ سچے عاشق رسول کو اس کاعشقِ رسول عبادات میں لگائے گا۔  سچے عاشق رسول کو اس کاعشقِ رسول نیکیوں میں مصروف رکھے گا۔ سچے عاشق رسول کو اس کاعشقِ رسول عمل پر اُبھارے گا۔ سچے عاشق رسول کو اس کاعشقِ رسول آخرت کی تیاری کروائے گا۔ سچے عاشق ِرسول کو اس کاعشقِ رسول ظاہر و باطن کو بہتر کرنے  پر اُبھارے گااور اِنْ شَآءَ اللہ سچے عاشق رسول کو اس کاعشقِ رسول بروزِ قیامت جہنم سے بچا کر جنت میں داخل کروائے گا۔ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے کتنی پیاری بات ارشاد فرمائی، چنانچہ آپ فرماتےہیں:

اے عشق تِرے صدقے جلنے سے چُھٹے سستے

جو آگ بجھا دے گی وہ آگ لگائی ہے

(حدائق بخشش، ص ۱۹۳)

            شعر کی وضاحت: عموماً ایسا ہوتا ہے کہ آگ سے آگ بجھائی نہیں جاتی، بلکہ آگ سے آگ مزید جل اُٹھتی ہے، لیکن سرکارِ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں دنیا میں ایک ایسی آگ بھی ہے جو جہنم کی آگ سے بچاتی ہے اور وہ آگ ہے سیدِ عالم، نورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے عشق کی آگ۔ کہ اگر یہ آگ دل میں پیدا ہوجائے تو یہی آگ جہنم کی آگ سے بچا دے گی اور یہ بہت ہی سستا سودا ہے۔

جشنِ وِلادت  کے بارے میں مکتوبِ عطَّار