Book Name:Aala Hazrat Ki Shayri Aur Ishq-e-Rasool

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

      پیارے پیارے اسلامی بھائیو! بیان کواختتام کی  طرف لاتےہوئے نام رکھنے کے چند نکات بیان کرنے کی سعادت  حاصل کرتا ہوں۔

نام رکھنے کے چندمدنی پھول

       پہلے 2 فرامینِ مُصْطَفٰےصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَملاحظہ کیجئے: (1) ارشاد فرمایا :قیامت کے دن تم اپنے اور اپنے آباء کے ناموں سے پکارے جاؤ گے ،لہٰذا اپنے اچھے نام رکھا کرو۔ ( ابو داود،کتاب الادب باب فی تغییر الاسماء، ۴/۳۷۴، حدیث:۴۹۴۸) (2) ارشادفرمایا: انبیاءعَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کے ناموں پر نام رکھو۔ (ابوداود، کتاب الادب باب فی تغییر الاسماء، ۴/۳۷۴، حدیث: ۴۹۵۰)٭ بچےکی کنیت رکھناجائزہے اور حصول ِ برکت کےلئےبزرگوں کی نسبت سےکنیت رکھنابہتر ہے مثلاًابوتُراب (یہ حضرت علیُّ المرتضیٰرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی کنیت ہے)وغیرہ(بہارِ شریعت،۳/۲۱۳) ٭ عبدالمصطفٰے،عبدالنبی اورعبدالرسول نام رکھنا بالکل جائز ہے کہ اس سے شرف ِ نسبت مقصود ہے۔ عبد کےدومعانی ہیں ،بندہ اورغلام، اس لئے یہ نام رکھنےمیں کوئی حرج نہیں۔غلام محمد،غلام صدیق،غلام فاروق،غلام علی،غلام حسین وغیرہ نام رکھنا جن میں غلام کی نسبت انبیاء وصالحین کی طرف کی گئی ہو ،بالکل جائز ہے ۔  (بہارِ شریعت ، ۳/ص۲۱۳، ماخوذًا)٭ محمدبخش، احمد بخش،پیر بخش اوراسی قسم کےدوسرے نام رکھناجس میں نبی یا ولی کے  نام کےساتھ بخش کا لفظ ملا یا گیا ہو ، بالکل جائز ہے(کہ اصل دینے والا صرف اور صرف اللہ  پاک ہی ہے، اللہ  پاک جسے چاہے اختیار دے تو اللہ  پاک کے اختیار دینے سے  ہی کوئی نبی ولی دے سکتا ہے) ۔  (بہارِ شریعت ،۳/۲۱۴) ٭طٰہٰ ، یٰسین نام نہ رکھے جائیں کہ یہ الفاظ مُقَطَّعَاتِ قُرآنیہ میں سے ہیں جن کے معانی معلوم نہیں۔(بہارِ شریعت ،۳/۲۱۳)٭ جو نام برُے ہوں