Book Name:Allah Walon Ki Seerat

مفتیِ دعوتِ اسلامی کی نرمی!

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!ابھی ہم نے مفتیِ دعوتِ اسلامی مفتی محمد فاروق عطاری مَدَنی رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہ کی سیرت کے متعلق سنا، جسے سن کر یہ بات ظاہر ہوجاتی ہے کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  کی پوری زندگی شریعت و سُنّت کی پیروی سے معمور تھی۔ وہ خوبیاں جو بزرگوں کی زندگیوں کا حصہ تھیں۔اَلْحَمْدُلِلّٰہ مفتیِ دعوتِ اسلامی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی زندگی بھی انہی خوبیوں سے معمور نظر آتی ہے۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی بہترین خوبیوں میں سے ایک بہت ہی پیاری خوبی”نرمی(Softness)بھی ہے۔ آپ  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی سیرت کا مطالعہ کرنے سے یوں لگتا ہے جیسے نرمی کُوٹ کُوٹ کر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی طبیعت میں بھری ہوئی تھی۔ ہر ایک سے نرمی سے پیش آنا اورہر کام میں نرمی کا مظاہرہ کرنا آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی طبیعت کا حصہ تھا،چنانچہ

آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی والدہ ٔمحترمہ کا بیان ہے:ہم نے ان کو کبھی غصّہ کرتے نہیں دیکھا،نہ بہن، بھائیوں پر، نہ اپنی بچی کی امّی پر غصّہ کرتے، ہمیشہ نرمی سے گفتگو فرماتے تھے۔(مفتیِ دعوتِ اسلامی، ص۳۸)

آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے ساتھ سُنّتوں کی خدمت کرنےوالے ایک مفتی صاحب کا بیان ہے: مفتیِ دعوتِ اسلامی رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہ اپنے ساتھ کام کرنے والوں پر بہت زیادہ شفقت فرماتے،دوسروں کی بھلائی میں پیش پیش رہتے،بناوٹ،دکھلاوے   نام کی کوئی چیز نہ تھی ۔مجھ سے کبھی یہ نہيں فرمايا:”یہ کام کيوں نہيں کيا؟“،مجھے کبھی بھی نہيں ڈانٹا اور نہ ہی(میں نے انہیں ) کسی کو ڈانٹتے ديکھا۔(مفتیٔ دعوتِ اسلامی، ص۳۸)     

اِفتا آفس میں خدمت پر مامور اسلامی بھائی  کا بیان ہے: ایک مرتبہ آفس میں کمپیوٹر کی میزیں رکھنے کی حاجت پیش آئی۔مجھ سے پیمائش میں بھول ہوگئی،نتیجۃً لائی جانے والی میزیں وہاں پوری نہ آرہی تھیں۔ کوئی اور ہوتا تو شاید میری خوب خبر لیتا مگر مفتی صاحب رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہ کے قربان! آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے مجھے اس بارے میں ذرا بھی نہیں ڈانٹا بلکہ نہایت نرمی کے ساتھ مجھے میری غلطی کی طرف مُتَوَجِّہ کیا ۔