Book Name:Allah Walon Ki Seerat

تھے۔٭زبان کی حفاظت کے معاملے میں بَہُت مضبوط ذہن بنا ہوا تھا،گفتگو خود  شروع کرنے کے بجائے اکثر  سامنے والے کا انتظار فرماتے۔٭آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کوکبھی قَہْقَہَہ لگاتےنہیں دیکھا گیا ،لبوں پرمسکراہٹ ضَروردیکھی جاتی۔٭آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کےتحریرکردہ فتاویٰ کی تعدادتقریباً 4000ہے۔٭7فروری2002ء میں اپنےمرشدِکریم،امیرِ اَہلسنّت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادریدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کےساتھ حج و زِیارتِ مدینہ کی سعادت سے مُشَرَّف ہوئے۔)مفتی دعوتِ اسلامی،ص۱۴تا۱۶، ملخصاًو ملتقطاً)٭مفتیِ دعوتِ اسلامیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ حج کی سعادت ملنے کے بعد2002ءمیں عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریکدعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کےرُکن بنےاورآخری دم تک مرکزی مجلس ِ شوریٰ میں شامل رہے۔(مفتی دعوتِ اسلامی،ص۱۷ملخصاً) ٭آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کامعمول تھاکہ ہر ماہ پابندی سے72نیک کام کا رسالہ جمع کرواتے۔(مفتی دعوتِ اسلامی،ص۲۵)٭آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ بہت سے نیک خوبیوں جیسے خوفِ خدا،عشق ِ رسول،دُنیا سے بے رغبتی،قَناعت پسند ی،صبر و  بُردباری اور عاجزی و اِنکساری كے پیکر تھے۔٭اس کے ساتھ ساتھ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرائض،واجبات،سُنَّتوں  اور مُسْتَحَبَّات پر  بھی عمل کرنے والے،اچھے اَخْلاق کے پیکر،وَقْت كی قدرکرنے والے،اچھے مُدَرِّس اوربہترین امام تھے۔)مفتی دعوتِ اسلامی،ص۳۴تا ۵۶ملخصاً وملتقطا)٭18مُحَرَّمُ الْحَرام1427؁ھ مطابق 17 فروری2006 ؁جُمُعَۃُ الْمبارَک کو بعد نَمازِ جمعہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے اس دنیا سےپردہ فرمایا۔(مفتی دعوتِ اسلامی،ص۵۷ ملخصاً)٭آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی نمازِ جنازہ عاشقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی کے عَالَمی مَدَنی مرکز فیضان ِ مدینہ کراچی میں  آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے پیرومرشِد،اَمیراہلسنتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے پڑھائی۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا مزارِ مبارَک صحرائے مدینہ،ٹُول پلازہ کراچی میں ہے۔)مفتی دعوتِ اسلامی،ص۶۱تا۶۵ملخصاًو ملتقطا)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد