Book Name:Allah Walon Ki Seerat
(مفتیِ دعوتِ اسلامی، ص۳۹)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
نرمی کی اَہَمِّیَّت اور فوائد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!غور کیجئے!مفتیِ دعوتِ اسلامی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کیسےنرم مزاج انسان تھے، نرمی ہی سے کام لیتےاور نقصان ہوجانے پر بھی نرمی کا دامن نہ چھوڑتے اور نرمی سے ہی اصلاح بھی فرماتے تھے۔افسوس!آج ہمارے معاشرے کی ایک تعداد ہے، جو نرمی سے محروم نظر آتی ہے۔ ایک تعداد ہے جس میں نرمی کی جگہ بے جا سختی نے لے لی ہے۔ نرمی کے ختم ہونے کی وجہ سے لوگوں سے بھلائی اوران پر رحم کا جذبہ دم توڑتا نظر آ رہا ہے۔ نرمی کے ختم ہونے کی وجہ سے بات بات پرجھگڑنا عام ہوتا جا رہا ہے، نرمی کے ختم ہونے کی وجہ سے لوگ چھوٹی چھوٹی غلطیوں پر بھی لڑنےجھگڑنےپر تیار ہوجاتے ہیں، نرمی کے ختم ہونے کی وجہ سے آپس کی محبتیں اور صبر و بُردباری جیسی بہترین عادات ختم ہوتی جا رہی ہیں،نرمی کے ختم ہونے کی وجہ سے ہی معاف کرنے سے منہ موڑا جارہاہے۔ حالانکہ نرمی ایسی خوبی ہےجو شریعت کو بے حد مطلوب(Required) ہے، نرمی ایسی خوبی ہے جو تمام بھلائیوں کی اصل ہے، نرمی ایسی خوبی ہے جو انسان کو رحم کرنے پر اُبھارتی ہے، نرمی ایسی خوبی ہے جو انسان کو ظلم سے روکتی ہے، نرمی ایسی خوبی ہے جو انسان کو تکبّر سے بچاتی ہے، نرمی ایسی خوبی ہے جو انسان میں عاجزی پیدا کرتی ہے،نرمی ایسی خوبی ہے جو بندے کو صلح اور معافی کی جانب لاتی ہے،نرمی ایسی خوبی ہے جو بندے کو سب کا پسندیدہ بناتی ہے، نرمی ایسی خوبی ہے جو انسان میں سختی کو ختم کرتی ہے۔ آئیے! نرمی کی فضیلت پر مشتمل3 فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سُنتے ہیں:
1۔ارشاد فرمایا:بے شکاللہ پاك رفیق ہے اور نرمی کو پسند فرماتا ہے اور نرمی پر وہ کچھ عطا فرماتا ہے