Book Name:10 Muharaam Ki Barakaat

ہوئی۔(9)اسی دنحضرتسَیِّدنا یعقوب عَلَیْہِ السَّلَام کی بینائی کا ضُعف دُور ہوا۔(10)اسی دن حضرتسَیِّدنا اِدریسعَلَیْہِ السَّلَامکوآسمان پر اُٹھایا گیا۔ (11)اسی دناللّٰہپاک نے حضرت سَیِّدنا ایوب عَلَیْہِ السَّلَامکی آزمائش دُورفرمائی۔(12)اسی دن حضرتسَیِّدنا سلیمانعَلَیْہِ السَّلَامکو بادشاہت عطا ہوئی۔ (عمدۃ القاری  ،کتاب الصوم، تحت الباب صیام یوم عاشوراء،۸/۲۳۳ملخصاً )

      پىارے پىارےاسلامى بھائىو!یقیناً عقل مندی کا تقاضایہی ہےکہ جو چیزجتنی معزز ہو،اُسے اتنی ہی اہمیت دی جائے،ابھی ہم نےیومِ عاشوراء میں ہونے والے اعزازات اور اہم واقعات  کو سُنا، اس سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ یہ دن بہت اہمیت کاحامل ہے،لہٰذا ہمیں بھی اسےاتنی ہی اہمیت دینی چاہیے،اسےغفلت میں نہیں گزارنا چاہیے،اسےلایعنی کاموں میں نہیں کھپاناچاہیے ،بلکہ اس دن خوب خوب نیک اعمال کرنےچاہئیں،اس دن زیادہ سےزیادہ نیکیاں کرنی چاہئیں،یومِ عاشورا ءکوکون سے نیک اعمال بجا لانے چاہئیں، آئیے! سنتےہیں:چنانچہ

یوم ِعاشوراءکے اعمال

حضرت سَیِّدنا علامہ  عبدالرحمٰن ابنِ جوزیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہفرماتےہیں:10 محرّ م بہت عظمت والا دن ہے، لہٰذا مناسب ہے کہ  جس  قدرممکن  ہو اچھے کام  کیے جائیں ۔بھلائیوں کے اس موسم کو غنیمت جانو اور  غفلت سے بچو۔( التبصرۃ لابن جوزی، المجلس الاول فی ذکر عاشوراء والمحرم،۲/۸ ملتقطا) (1)یومِ عاشوراء کاروزہ رکھئےاور اس کےساتھ  نویں  یا گیارہویں محرمُ الحرام کا روزہ بھی ملالیجئےتاکہ یہودیوں کی مخالفت ہو سکے۔( مسند امام احمد،مسند عبد اللہ بن العباس۔۔۔الخ،۱/۵۱۸،حدیث:۲۱۵۴ماخوذا)(2)حضرت سیِّدُنا علی المرتضیٰرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہکافرمان ہے : عاشوراء کےدن  جو ہزار(1000)مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھے تواس کی طرف اللہپاک نظرفرمائےگااورجس کی طرف رحمٰن نظر فرمائے اُسےکبھی عذاب نہیں دے گا۔(