Book Name:10 Muharaam Ki Barakaat

اور ثوا ب پہنچاؤہوسکتا ہے،ان سب کو ناجائز نہیں کہاجاسکتا۔بعض جاہلوں میں مشہور ہےکہ محرم میں سوائے شہدائے کربلا کےدوسروں کی فاتحہ نہ دلائی جائے،ان کا یہ خیال غلط ہے،جس طرح دوسرے دنوں میں سب کی فاتحہ ہوسکتی ہے،ان دنوں میں بھی ہوسکتی ہے۔( بہارِ شریعت، حصہ۱۶،۳/۶۴۳)

اِیصالِ ثواب کرنے کا  ایک طریقہ  یعنی مومنین کیلئے دُعائے مغفرت کرنے کا  ثبوت قرآنِ کریم میں واضح  طور پر موجود ہے،چنانچہ پارہ 28 سورۂ حشر کی آیت نمبر 10میں اللہ پاک ارشادفرماتا ہے :

وَ الَّذِیْنَ جَآءُوْ مِنْۢ بَعْدِهِمْ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَ لِاِخْوَانِنَا الَّذِیْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِیْمَانِ (پ۲۸، الحشر :۱۰)                                                                

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اور وہ جو اُن کے بعد آئے  عرض کرتے ہیں اے ہمارے ربّ ہمیں بخش دے اور ہمارے بھائیوں کو جوہم سے پہلے ایمان لائے

مشہور مُفسّرِ قرآن، حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں:یہاں  سے دو مسئلے معلوم ہوئے ایک یہ صرف اپنے لئے دُعا نہ کرے ،بزرگوں کے لئے بھی کرے، دوسرا یہ کہ بُزرگانِ دِین خصوصاًصحابہ کرام و اہلِ بیت کے عُرس ،ختم،نیازفاتحہ وغیرہ یہ  اعلیٰ چیزیں  ہیں کہ اِن میں اُن بزرگوں کے لئے دعا ہے ۔(تفسیر نورالعرفان،۲۸/۸۷۳)

احادیث ِمبارکہ کی روشنی میں ایصالِ ثواب

حضرتِ سعد بن عُبادہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُکی والدہ صاحبہ کا انتقال ہوا توانہوں نے بارگاہ ِرسالت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَمیں حاضر ہو کر عرض کی:  یَارَسُوْلَاللہ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ! میری والدہ محترمہ کا میری غیر موجودگی میں انتقال ہو گیا ہے ،اگر میں ان کی طرف سے کچھ صَدَقہ کروں تو کیا انہیں کوئی فائدہ پہنچ سکتا ہے؟ ارشاد