Book Name:10 Muharaam Ki Barakaat

ہوتی ہیں، اس دن حاجت مندوں کی حاجتیں پوری ہوتی ہیں، اس دن تنگدستوں کی تنگدستیاں دور ہوتی ہیں اور اسی دن  غمزدوں اور دکھیاروں  کی  مصیبتیں  دور ہوتی ہیں :چنانچہ

شب ِ عاشوراء کا وسیلہ کام آ گیا

       دعوتِ اسلامی کےمکتبۃُ المدینہ کی کتاب”حکایتیں اورنصیحتیں“صفحہ457پرہے:بصرہ میں ایک مال دار (Rich man)آدمی رہتا تھا۔ہرسال شب ِ عاشوراء کو اپنے گھرمیں لوگوں کوجمع کرتا جو قرآنِ کریم کی تلاوت کرتےاوراللہپاک کاذکرکرتے۔اسی طرح رات بھرتلاوتِ قرآن اورذکرِالٰہی کا سلسلہ جاری رہتا۔ پھر وہ شخص سب کوکھانا پیش کرتا۔مساکین کی خبرگیری کرتا۔ بیواؤں اوریتیموں سےبھی اچھاسلوک کرتا۔اس کاایک پڑوسی تھاجس کی بیٹی اپاہج تھی۔اس لڑکی نےاپنےباپ سے پوچھا:اے میرے والد ِمحترم!ہمارا پڑوسی ہرسال اس رات لوگوں کو کیوں جمع کرتا ہے؟ اور پھر سب مل کرتلاوتِ قرآن اور ذکر کرتے ہیں۔باپ نے بتایا:یہ عاشوراء کی رات ہے،اللہپاک کی بارگاہ  میں اس کےبہت زیادہ فضائل ہیں۔جب سب گھر والےسو گئے تو بچی سحری تک بیداررہ کرقرآنِ عظیم کی تلاوت اور ذکر ِ الٰہی سنتی رہی۔جب لوگوں نے قرآنِ حکیم ختم کر لیا۔تو وہ لڑکی اس طرح دعا مانگنے لگی:یااللہ! تجھےاس رات کی حُرمت کاواسطہ اوران لوگوں کاواسطہ جنہوں نےساری رات تیرا ذکر کرتےہوئے جاگ کرگزاری ہے!مجھےعافیت عطافرما دے، میری تکلیف دور کر دے اور میرے دل کی شکستگی(یعنی  ٹوٹنا)دور فرما دے۔ابھی اس کی دعا پوری بھی نہ ہوئی تھی کہ اس کی تکلیف اور بیماری ختم ہو گئی اور وہ اپنےپاؤں پر اُٹھ کھڑی ہوئی۔جب باپ نےاس کوپاؤں پرکھڑےہوئےدیکھا توپوچھا: اےمیری بیٹی! تجھ سےاس رنج وغم اورمصیبت کو کس نے دُورکیاہے؟تو اس نےجواب دیا:اللہکریم