Book Name:10 Muharaam Ki Barakaat

      پىارے پىارےاسلامى بھائىو!اسلامی  سال  کاآغاز مُحَرّمُ الْحَرَامکےبابرکت مہینے سےہوتاہے،ربِّ کریم  نے ہمیں اسلامی سال کےاس پہلے مہینے میں ہی خوب نیکیاں کرنے اور اجر وثواب حاصل کرنےکے کثیرمواقع عطافرمائےہیں،اسی مناسبت سےآج کے بیان میں ہم مُحَرّمُ الْحَرَامکےفضائل ، اس میں عبادت کرنےکی برکتیں، روزے رکھنے، مسلمانوں سےخیرخواہی کرنےاورراہِ خُدا میں خرچ کرنے کےفضائل کے ساتھ ساتھ اس ماہ ِمقدّس  میں بزرگوں کی عبادات کرنےکےواقعات بھی سُنیں  گے،اللہکرےکہ ہم سارا بیان دِلجمعی اور اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ  سننےکی سعادت حاصل کر لیں۔

       آئیے!سب سے پہلےمُحَرّمُ الْحَرَامکی شان وعظمت اوراس کی فضیلت کےبارےمیں ایک واقعہ سنتے ہیں:چنانچہ

خیراتِ عاشوراء کی برکات

        یومِعاشوراء(10مُحَرّمُ الْحَرَام) کو ملکِ’’رَے‘‘میں کسی قاضی   (Qadi)کےپاس ایک سائل یعنی مانگنے والا آکر عرض گزارہوا کہ میں ایک  غریب وعِیال دار آدمی ہوں، آپ کو یومِ عاشوراء کا واسطہ! میرےلئے 10کلو روٹیاں،5 کلو گوشت اور2درہم( چاندی کی اشرفیوں) کاانتظام فرما دیجئے۔قاضی نےظہر کے بعدآنے کا کہا۔ جب فقیر وقتِ مقرر پر آیا تو عصر میں بُلایا۔ وہ عصر کےبعد پہنچا پھربھی کچھ نہ دیا،خالی ہاتھ ہی ٹَرخادیا۔فقیرکا دل ٹوٹ گیا۔وہ رنجیدہ رنجیدہ ایک غيرمسلم کےپاس پہنچااور اس سے کہا: آج کےمقدس دن کےصدقےمجھے کچھ دےدو۔اس نے پوچھا: آج کون سادن ہے؟ تو فقیر نے عاشوراء کے کچھ فضائل بیان کیے۔جسے سُن کر اُس غير مسلم نے کہا:آپ نے بہت ہی عظمت والےدن کاواسطہ دیا ہے،اپنی ضَرورت بیان کیجئے۔ سائل نےاس سےبھی وُہی ضَرورت بیان کردی۔