Book Name:10 Muharaam Ki Barakaat

گیااوروہ گھوڑے سےگِرااوراس کاپاؤں رِکاب میں اُلجھ گیااورگھوڑے نےا سے آگ  میں ڈال دیااور وہ بدنصیب آگ میں جل گیا۔

       حضرتِ سیّدناامامِ حُسینرَضِیَ اللہُ عَنْہُنےسجدۂ شکرکیااورربِّ کریم  کی حمد وثناءکی اورعرض کی: اےاللہ!تیراشکرہےکہ تُونےاٰلِ رسول کےگستاخ کوسزادی۔(سوانحِ کربلا،ص۱۳۸ ماخوذاً۔کرامات امام ِ حسین ، ص۷ملخصاً)

اَہلبیتِ پاک سے بے باکیاں گستاخیاں                               لَعنَۃُ اللہِ عَلَیکُم دُشمنَانِ  اَہلبیت

      پیارے پیارےاسلامی بھائیو!بیان کردہ واقعہ سےایک توحضرتِ سَیِّدُناامامِ حُسین رَضِیَ اللہُ عَنْہُکی شان و شوکت اور بارگاہِ اِلٰہی میں مقام ومرتبہ ظاہرہورہاہےکہ ابھی آپ کی زبان سے الفاظ  نکلے ہی تھے کہ فوراً اللہ پاک کی بارگاہ میں قبول ہوئےاور وہ گستاخ وبد بخت دنیاو آخرت میں ذلیل و رُسوا ہوااور آگ کےعذاب میں مبتلاہوکر موت کے گھاٹ اُ ترگیا۔دوسرا یہ بھی معلوم ہواکہ جب کوئی  ہماری دل آزاری کرےیابدتمیزی کرے،بے شرمی اوربےحیائی کامظاہرہ کرتےہوئےبدسلوکی کرے، گالی دے،یابےحیائی کی بات کہےتوکوئی انتقامی کاروائی کرنےکی بجائےاپنامعاملہ اللہپاک کےسپردکردینا چاہیےاوراس کی باتوں پرصبرکرناچاہئےاورصبرکاذہن بنانےکےلئےان مقدس ہستیوں پرمیدانِ کربلا میں پیش آنےوالی مصیبتوں  پر غور کرنا چاہئےکہ

صبر کی عادت بنائیے

       میدانِ کربلامیں حضرتِ سیّدناامامِ حُسینرَضِیَ اللہُ عَنْہُپرجان،مال،اولاد،بھوک،پیاس،خوف  اورطعنےبازیجیسی سب آزمائشیں آئیں،آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُکےناناجان،دوعالم کےسلطانصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کاکلمہ پڑھنےوالےآپرَضِیَ اللہُ عَنْہُکےجانی دشمن بن گئےاور آپ کوطرح طرح کی تکلیفیں