Book Name:Naikiyon Ki Hirs Kaisy Paida Ki Jay

کی عادت پختہ  ہوجائے۔اس کاایک  آسان طریقہ یہ بھی ہے کہ   اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ  مَدَنی انعامات پرعمل اورروزانہ  فکرِ مدینہ کے ذریعے مَدَنی انعامات کا رسالہ پُر کیا جائے۔

اَلْحَمْدُلِلّٰہ مَدَنی انعامات روزانہ نیکیاں کمانے کا وہ عظیم مَدَنی نُسخہ ہے  جس کے ذریعے صبح سے لے کر رات سونے تک نیکیاں  کرنے کے کثیرمواقع ملتے ہیں،مثلاً نمازِ فجر سے پہلےمسلمانوں کو نماز کیلئے جگانا یعنی  صدائے مدینہ لگانا،بعد فجر مَدَنی حلقے میں 3 آیات مع ترجمہ وتفسیر تلاوت کرنا یا  سننا،اِشراق وچاشت کے نوافل پڑھنا،پانچوں نمازیں جماعت کے ساتھ پہلی صف میں اداکرنا،پانچوں نمازوں کے بعد اور سوتے وَقْت کم از کم ایک ایک بار آیۃُ الکرسی،سورۂ اِخلاص اورتسبیحِ فاطمہ پڑھنا، رات میں سُوْرَۃُ المُلْک پڑھنایا سننا،مَدَنی درس(درسِ فیضانِ سُنّت وغیرہ)دینے یا سننے کی سعادت پانا،مدرسۃ المدینہ(بالغان )میں  پڑھنا یا پڑھانا،ہفتہ وار سُنّتوں بھرے اجتماع ومَدَنی مذاکرے اور مَدَنی دورے میں شرکت کے علاوہ دیگر مَدَنی انعامات پرعمل کے ذریعے ثواب  کا ڈھیروں ڈھیرخزانہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔

ہمارے بُزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن بھی روزانہ نیک اعمال کرنے کا ایک ہدف بنا کر اس پرعمل کرنے کی بھر پور کوشش  فرماتے اور ہدف مکمل ہونے  کےبعدبھی  عبادت میں مصروف رہتے تھے ،چنانچہ

حضرت سَیِّدُنا عامر بن عبدِقیس رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ اپنے زمانے کے عابدوں میں سب سے افضل تھے۔ اُنہوں نے اپنے اُوپر یہ بات لازم کرلی تھی کہ میں روزانہ ایک ہزار(One Thousand)نوافل پڑھوں گا،چُنانچہ وہ اِشراق سے لےکرعصر تک(دن کااکثر حصّہ )نوافل میں مشغول رہتے،پھر جب  گھر آتے تو ان کی پنڈلیاں اور قدم سُوجے  ہوئے ہوتے،ایسا لگتا جیسےابھی پھٹ جائیں گے۔اتنی عبادت کے باوجودآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ کی عاجزی کایہ عالَم تھا کہ اپنے نفس کومخاطب کرکے کہتے:اے بُرائیوں پر