Book Name:Naikiyon Ki Hirs Kaisy Paida Ki Jay
اعمال(اعمال کے حساب سے)اسے جنّت کا دَرَجہ ملے گا اور ان پر تِل برابر بھی ظُلم نہ ہوگا کہ وہ ہوں تو بڑے دَرَجہ کے مُسْتَحِق(حق دار)اور بِلا قُصُور(یعنی بغیرکسی غلطی کے)ان کا دَرَجہ گھٹاکر(یعنی کم کرکے)انہیں اَدْنیٰ(نچلے) دَرَجہ میں داخل کر دیا جائے یہ ہرگز نہ ہوگا۔(تفسیرِ نعیمی،۵/۴۳۳)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اہلِ جنت نعمتوں کے مَزے لیتے ہوۓ
پیارے پیارےاسلامی بھائیو!مَعْلُوم ہوا!درست عقیدہ رکھنے والے مومن کو اس کے اچھے اَعمال کے بدلےمیں جنَّت میں داخل کیا جاۓ گا اوراس کے اَعْمال کے برابر اسے جنَّت میں دَرَجہ ملے گا۔ قرآنِ پاک میں کئی مَقامات پر جنتیوں کو ملنے والی نعمتوں کو بیان کیا گیا ہے،چُنانچہ
پارہ 27 سُوْرَۃُالْواقِعَہ کی آیت نمبر15 تا24 میں اِرْشاد ہوتا ہے:
عَلٰى سُرُرٍ مَّوْضُوْنَةٍۙ(۱۵) مُّتَّكِـٕیْنَ عَلَیْهَا مُتَقٰبِلِیْنَ(۱۶)یَطُوْفُ عَلَیْهِمْ وِلْدَانٌ مُّخَلَّدُوْنَۙ(۱۷) بِاَكْوَابٍ وَّ اَبَارِیْقَ ﳔ وَ كَاْسٍ مِّنْ مَّعِیْنٍۙ(۱۸) لَّا یُصَدَّعُوْنَ عَنْهَا وَ لَا یُنْزِفُوْنَۙ(۱۹) وَ فَاكِهَةٍ مِّمَّا یَتَخَیَّرُوْنَۙ(۲۰) وَ لَحْمِ طَیْرٍ مِّمَّا یَشْتَهُوْنَؕ(۲۱) وَ حُوْرٌ عِیْنٌۙ(۲۲) كَاَمْثَالِ اللُّؤْلُؤِ الْمَكْنُوْنِۚ(۲۳) جَزَآءًۢ بِمَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ(۲۴)
(پ۲۷،واقعۃ:۱۵تا۲۴)
تَرْجَمَۂ کنزالعرفان:(جواہرات سے)جَڑے ہوئے تختوں پر ہوں گے۔ان پر تکیہ لگائے ہوئے آمنے سامنے ان کے اردگردہمیشہ رہنے والے لڑکے پھریں گے۔کوزوں اور صراحیوں اور آنکھوں کے سامنے بہنے والی شراب کے جام کے ساتھ۔ اس سے نہ انہیں سردرد ہو گااور نہ ان کے ہوش میں فرق آئے گا۔اور پھل میوے جو جنتی پسند کریں گے۔ اور پرندوں کا گوشت جو وہ چاہیں گے اور بڑی آنکھ والی خوبصورت حوریں ہیں۔جیسے چھپا کر رکھے ہوئے موتی ہوں۔ان کے اعمال کے بدلے کے