Book Name:Naikiyon Ki Hirs Kaisy Paida Ki Jay

طورپر

            پیارے پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے سنا کہ قرآنِ پاک کی ان مُبَارَک  آیات میں جنَّتیوں کو دی جانے والی  جنّتی نعمتوں کا کیسا پیارا بیان موجود ہےکہ جنَّت میں  جنّتی لوگ اپنے رَبِّ کریم  کی رحمت کے مَزے لے رہے ہوں گے اور طرح طرح کی نعمتوں سے   لُطف اُٹھا رہے ہوں گے۔ 

آئیے!اب”جنّت “کے 3 حُروف کی نِسْبت سے 3 احادیثِ مُبارَکہ سُنتے ہیں:

احادیثِ مُبَارَکہ

(1)ارشاد  فرمایا:اللہ پاکاِرْشادفرماتاہے:میں نے اپنے نیک بندوں کیلئے وہ نعمتیں تیار کر رکھی ہیں جنہیں نہ کسی آنکھ نے دیکھا ،نہ کسی کان نے سُنا اور نہ کسی آدمی کے دل میں ان کا  خیال گُزرا۔(مسلم ، کتاب الجنۃ وصفۃ نعیمھا  واھلہا،ص۱۱۶۲،حدیث:۲۸۲۴)

(2)ارشادفرمایا:جَنّت میں100درجے ہیں،ہر دو دَرَجوں میں آسمان و زمین جِتنا فاصِلہ ہے اور فِردَوس سب سے بُلند دَرَجہ ہے۔ اُس سے جَنّت کے چار دریا بہہ رہے ہیں اور اُس کے اُوپر عَرْش ہے،تو جب تم اللہ پاک سے سُوال کرو تو فِرْدَوس کا سُوال کرو۔(ترمذی،کتاب صفۃ الجنۃ،باب ماجاء فی…الخ، حدیث:۲۵۳۹،۴/۲۳۸)

(3) ارشاد  فرمایا:جنَّت کی اتنی جگہ جس میں کَوڑا(دُرّہ) رکھ سکیں، دُنیا اور جو کچھ اس میں ہے سب سے بہتر ہے۔(بخاری،کتاب بدءالخلق،باب ماجاءفی صفۃ الجنۃ…الخ،۲/۳۹۲،حدیث:۳۲۵۰)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

      اےعاشقان  رسول !ہمیں    اپنی بخشش و مغفرت کروانے اور خود کو  جنت کے اعلیٰ درجات  کا حق دار بنانے کیلئے ایسے کام کرنے چاہئیں جن میں ہماری آخرت کا فائدہ ہو،مگرافسوس!دنیاکی مَحَبَّت اور