Book Name:Naikiyon Ki Hirs Kaisy Paida Ki Jay
آخِرت کی فکرسے غفلت کے سبب ہمارے معاشرے کی بھاری اکثریَّت عِبادت کے شوق سے بہت دُور اور گناہوں کے لالچ میں مُبْتَلا ہوتی جارہی ہے۔آج کا نوجوان گھنٹوں اسمارٹ فون پرویڈیوگیمزتوکھیل لیتاہے،عجیب وغریب ویڈیوزاورمیوزک دیکھنے سننے کوتو تیار ہے مگر نماز ادا کرنے کی غرض سے چند منٹ کے لئے مسجد کا رُخ کرنے سے جی چُراتا ہے،کئی کئی گھنٹے رِیموٹ(Remote)ہاتھ میں پکڑے مختلف چینلز پر فلمیں ڈرامے دیکھنے کیلئے وَقْت مل جاتاہے مگر عِلْمِ دین سیکھنے کے لئے 100فیصد اسلامک چینل’’مَدَنی چینل‘‘دیکھنے میں شیطان رُکاوٹ بن جاتاہے،روزانہ سینکڑوں لائنوں پر مُشْتَمِل اخبار پڑھنے والوں کو کئی کئی مہینے قرآنِ کریم کی چند آیات کی تلاوت کیلئے فُرصت نہیں ملتی، بُرے دوستوں کی صحبت میں روزانہ کئی کئی گھنٹے اپنا وَقْت برباد کرنے والے ہفتے میں صِرْف ایک دن وہ بھی چند منٹ کیلئے اُمّتِ مُسلمہ تک نیکی کی دعوت عام کرنے کے لیے مَدَنی دورے میں شرکت کو تیار نہیں ہوتے ۔ کمپیوٹر یا موبائل فون کے ذریعے سوشل میڈیا اورنائٹ پیکجز(Night Packages)پرکئی کئی گھنٹے ضائع کر دینے والوں کوہفتہ وار سُنّتوں بھرے اِجتماع یا عِلْمِ دین سے مالامال مَدَنی مذاکرے میں شرکت کی دعوت دی جائے تو فوراً گھرکے کام یاد آجاتے ہیں۔
یادرکھئے!غفلت اور گناہوں میںمُبْتَلا ہونے کا اَنجام ہلاکت و بربادی کے علاوہ کچھ نہیں ، اس سے پہلےکہ موت کا پیغام آجائے اور ہم اس دُنیا کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے چھوڑ کراندھیری قبر میں جا پہنچیں، ہمیں اپنی بقیہ زندگی کو غنیمت جانتے ہوئےدنیا کی رونقوں سے منہ موڑ کر اللہ پاک کی رضا کیلئے نیک اَعمال میں مشغول ہوجانا چاہیے۔آئیے!دنیا سے بے رغبت اور فکرِ آخرت میں مشغول رہنے والوں کا ایک نصیحت آموز واقعہ سُنتے ہیں،چنانچہ