Book Name:Naikiyon Ki Hirs Kaisy Paida Ki Jay

نیکیوں کا لالچ بڑھانے کے اسباب

       پیارے پیارے اسلامی بھائیو!ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہماری خواہش  یہی ہونی چاہیے کہ  اے کاش! ہمارے دل سے دنیا کی مَحَبَّت نکل جائے۔اے کاش! ہمارے دل میں فکر ِآخرت  پیدا ہوجائے۔اے کاش! لمبی لمبی اُمیدیں باندھنے کی عادت ختم ہوجائے اور اے کاش! ہمارے گناہوں کا لالچ  ختم اورنیکیوں کا لالچ  پیدا ہوجائے ۔آئیے! نیکیوں کا جذبہ پانے کیلئے چند مَدَنی پھول سنتے ہیں جن پر عمل کی بَرَکت سے ہمارے دل میں نیکیوں کا لالچ پیدا ہوجائے گا۔ اِنْ شَآءَ اللہ

(1)بارگاہِ الٰہی میں دعا کیجئے!

        نیکیوں کا لالچ پیدا کرنے کا ایک طریقہ(Method)یہ ہے کہ  گناہوں کےلالچ سےبچنےکیلئے دعا کی جائے کیونکہ دعاانسان کومصیبتوں اورتکلیفوں سےبچاتی ہےاوردعا مومن کاہتھیار ہے۔

       رحمتِ عالَم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ عظمت نشان ہے:اَلدُّعَاءُسِلَاحُ الْمُؤمِنِیعنی دُعا مومن کا ہتھیارہے۔(مسند ابی یعلی،۲/۲۰۱،حدیث:۱۸۰۶)

                             ہم بھی اس ہتھیارکو دنیوی لالچ کےخلاف استعمال کریں اوردنیوی لالچ سےنَجات کیلئےبارگاہِ الٰہی میں گِڑگِڑا کردعائیں مانگیں۔

(2) روزانہ کچھ نہ کچھ نیکیوں کا ہدف  بنا لیجئے!

نیکیوں کا لالچ پیدا کرنے کیلئے روزانہ فرائض کے ساتھ ساتھ  تلاوتِ قرآن پاک ،ذِکْر و اَوراد اور دیگر نیک اعمال کرنے کی عادت بنائی جائے،اِنْ شَآءَاللہ اس کی بَرَکت سے نیکیوں کا مزید شوق پیدا ہوگا۔ اپنی آخرت بہتر بنانے کیلئے ہمیں روزانہ کچھ نہ کچھ نیک اعمال کرنے کاہدف بنا لینا چاہیے تاکہ نیک اعمال