Book Name:Naikiyon Ki Hirs Kaisy Paida Ki Jay

رات آتی ہے تو دوبارہ سے نئے گناہوں کا سلسلہ شروع ہوجاتاہےاور پھر گناہوں میں مگن رہتے ہوئے غفلت کی نیند سوجاتے ہیں۔

      پیارے پیارےاسلامی بھائیو!ذرا غورکیجئے!ہم کس طرح اپنی زندگی کے قیمتی لمحات کو اللہ پاک کی نافرمانی  اور فضولیات میں بربادکر رہے ہیں حالانکہ حدیثِ پاک میں  مومن کو ہر وَقْت نیکیاں کرنےاور نیکیوں کا لالچ کرنے کاحکم دیا گیا ہے  جیساکہ رسولِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:اِحْرِصْ عَلٰی مَایَنْفَعُکَ وَاسْتَعِنْ بِاللّٰہِ وَلَاتَعْجَزْ یعنی اس پرلالچ کرو جو تمہیں فائدہ دے اور اللہ کریم  سے مدد مانگو،عاجز نہ ہو۔(مسلم،کتاب القدر،باب فی الامر بالقوۃ…الخ،حدیث:۲۶۶۴،ص ۱۰۹۸)

       حضرت علامہ شرفُ الدِّین نَوَوِیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہاس حدیث ِپاک  کےتحت  فرماتےہیں:اللہ پاک کی عبادت میں خوب لالچ کرو اور اس پر اِنعام کا لالچ بھی رکھومگراِس عبادت میں بھی اپنی کوشش پر بھروساکرنےکےبجائےاللہ پاک سےمددمانگو۔(شرح نووی،جزء ۱۶،۸/۲۱۵،ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

مال آزمائش ہے!

       اےعاشقانِ رسول!یادرکھئے!بسااوقات زیادہ مال بھی بندے کیلئےآزمائش کا سبب بن جاتا ہے مگر اسے حاصل کرنے کیلئے کتنی ہی تکلیفیں(Difficulties)اُٹھانی پڑیں،اس کی پروا نہیں کی جاتی ،لوگ ہروقْت دنیا کی دولت کمانے کی فکرمیں مصروف رہتے  ہیں،دن رات اسی  جذبے  کےتحت  نئی نئی ترکیبیں سوچتے رہتے ہیں کہ کن کن طریقوں   سےزیادہ  مال  حاصل  کیا جاسکتا ہے،اگرچہ اس  کو حاصل کرنے کیلئے حرام  ذریعہ ہی کیوں نہ اختیار کرنا پڑے،بس مال آناچاہئے، چاہے جس طرح سے بھی