Book Name:Bachon Par Shafqat-e-Mustafa

المدینہ کے رِسالے”چوک دَرْس“کا مطالعہ کیجئے،تمام ذِمہ دارانِ دعوتِ اسلامی اِس رِسالے کالازمی مطالعہ فرمائیں۔یہ رِسالہ مکتبۃ المدینہ پر دَستیاب ہونے کے ساتھ ساتھ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹwww.dawateislami.net سے بھی پڑھا جاسکتاہے۔آئیے! بطورِ تَرْ   غِیْب چوک دَرْس کی ایک  مَدَنی بہار سُنتے ہیں،چنانچہ

وفات سے قبل توبہ نصیب ہوگئی

با بُ المدینہ(کراچی ) کے مُقِیْم ایک اسلامی بھائی کے عَلاقے کی مسجدکے باہر ”چوک دَرْس“ہوتا تھا۔ ایک دن حَسْبِ مَعمول چوک دَرْس کے لیے اسلامی بھائی تشریف لائے توآس پاس موجود لوگوں کودَرْس میں شرکت کرنے کی دعوت پیش کی،ایک اسلامی بھائی نے آگے بڑھ کر قریب ہی رِکشا اسٹینڈ پرموجودچوکیدار راجو بھائی کو بھی دَرْس میں شِرکت کی دعوت پیش کی۔راجو بھائی دَعوَت قبول کرتے ہوئے درس( درسِ فَیْضانِ سُنَّت) میں شریک ہوگئے۔دَرْس کے بعدمُبَلِّغِ دعوتِ اسلامی نے دُعا سے قبل دَرْس سُننےوالوں کوپچھلے گناہوں سے تَوْبہ کروائی اور دورانِ دُعا حاضِرِین کی مَغْفِرت کے لیےبھی دُعا مانگی۔دُعا کے اِختتام پر دَرْس سُننے والوں نے بآوازِ بُلند دُرُودِپاک پڑھا،راجوبھائی نے دُرُودِ پاک پڑھتے ہوئے انگوٹھے چُوم کرآنکھوں سے لگائے، بلند آوازسے کَلِمَۂ طَیِّبَہلَآاِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُولُ اللہ پڑھا اور بے اِختیار زمین پرگِرپڑے۔ایک اسلامی بھائی نے آگے بڑھ کر اُنہیں اُٹھایاتو اُس وَقْت وہ اپنے خالِقِ حقیقی سے جا مِلے تھے۔

ہے تمنّائے عطارؔیاربّ!اُن کے جَلووں میں یُوں مَوت آئے          جھُوم کر جب گِرے میرا لاشہ تھام لیں بڑھ کے شاہِ مدینہ

(وسائلِ بخشش مرمم،ص۱۸۹)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد