Book Name:Bachon Par Shafqat-e-Mustafa

جائیں اور نہ ہماری بے جانرمی سے سر پر چڑھ جائیں۔

اللہ پاک کے آخری نبی،مکی مدنی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی تو یہ عادتِ مبارَکہ تھی کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شفقت و مَحَبَّت صرف اپنے بچوں،بچیوں،نواسوں اور نواسیوں کے ساتھ خاص نہیں تھی بلکہ دیگر مسلمانوں کے بچے بھی شفقتِ مصطفے کی خوب خوب برکتیں پایا کرتے تھے۔آئیے!ترغیب کے لئے بچوں پر شفقت ِ مصطفے کی چند ایمان افروز جھلکیاں ملاحظہ کیجئے،چنانچہ

نبیِّ اکرم،نورِ مجسّمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پیارے صَحابی حضرت سیدنا جابِر بِن عبداللّٰہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کا بیان ہے کہ سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو تحفے میں ایک برتن میں حلوا پیش کیا گیاتو آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ہم سب کو تھوڑا تھوڑا حلوا دیا، جب میری باری آئی اور مجھے ایک بار دینے کے بعد فرمایا:کیا تمہیں اور دوں؟میں نے عرض کی :جی ہاں،توآپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے میری کم عُمری کی وجہ سے مجھے مزید(یعنی اور زیادہ ) دیا،اس کے بعد جو لوگ باقی رہ گئے تھے اُن کو اُن کا حصہ دے دیا گیا۔(شُعَبُ الْاِیمان، ۵/ ۹۹، حدیث:۵۹۳۵  مُلَخَّصاً )

سُبْحٰنَ اللہ!سُبْحٰنَ اللہ!ہمارے پیارے آقا،حبیبِ کبریاصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ننھے مُنّے صحابی حضرتِ سیّدنا جابر بن عبدُ اللہ کو دیگر صحابہ سے زیادہ  حلوا  دے کر کس طرح ان کو خوش کیا کہ آپ نے اس واقعے کو سنایا جو احادیث کی کتب میں محفوظ ہوگیا۔نبی عَلَیْہِ السَّلَام  کا بچوں پر شفقت کا ایک اور واقعہ سنیے۔    

نُغَیْرکاکیا حال ہے؟

حضرتِ سَیِّدُنا اَبو طلحہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے ایک صاحبزادے کا نام ’’اَبُو عُمَیْر‘‘تھا ،اس وقت وہ دودھ پیتے بچے تھے، ایک چھوٹی چڑیا ان سے بہت مانوس تھی، ان کے ساتھ کھیلتی تھی۔نبیِّ اکرم،نورِ مُجسّمصَلَّی اللّٰہُ