Book Name:Ezaa-e-Muslim Hraam Hay

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوںگی۔ ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی۔ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی، گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

      اے عاشقانِ رسول  اسلامى بہنو!آج کے بیان کا موضوع ہے ”ایذائے مسلم حرام ہے“ آج  ہم ایذائے مسلم کے ناجائز اور گناہ ہونے سے متعلق کچھ مدنی پھول سنیں  گی۔  ہمارے بزرگانِ دین ایذائے مسلم کے بارے میں کتنے حساس تھے، اس کے کچھ واقعات بھی بیان کئے جائیں گے، وہ لوگ جو مسلمانوں کو تکلیف دیتے ہیں قرآن و حدیث میں ان کی کیسی مذمت بیان ہوئی ہے یہ بھی بیان کیا جائے گا۔ آج کل دوسروں کو ایذا دینے کے طریقے اور ان کی وجوہات پر بھی کچھ مدنی پھول پیش کئے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہمارے آقا، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا دوسروں سے کیا انداز ہوتا تھا اس کے بارے میں بھی کچھ مدنی پھول بیان کئے جائیں گے۔ اے کاش!پورابیان اچھی اچھی نیّتوں  اور مکمل توجہ کے ساتھ سُننا نصیب ہو جائے۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

 آئیے! سب سے پہلے ایک حکایت  سنتی ہیں: