Book Name:Dil Joii Kay Fazail

خوشی داخل کرنا ہے۔ (معجم کبیر، ۱۱/۵۹، حدیث:۱۱۰۷۹)

2۔   فرمایا: بے شک مغفرت کو واجب کر دینے والی چیزوں میں سے تیرا اپنے مسلمان بھائی کا دل خوش کرنا بھی ہے۔ (معجم اوسط، ۶/۱۲۹،حدیث:۸۲۴۵)

3۔   فرمایا: مَنْ سَرَّ مُؤْمِنًا فَقَدْسَرَّاللہَ یعنی جس نےکسی مسلمان کوخوش کیااس نےاللہکوراضی کیا۔ (حلية الاولياء،ہارون بن رئاب الاسدی،۳/۶۶،حديث: ۳۱۸۸ ،کتاب المجروحين لابن حبان ،۲/۲۹۷، رقم:۹۷۷)

4۔   فرمایا: جو شخص  کسی مسلمان کا دل خوش کرتا ہےتواللہ پاک اُس خوشی سے ایک فرشتہ پیدا فرماتا ہےجو اللہ پاک کی عبادت اور اس کی  وحدانیت بیان کرتارہتا ہے۔ جب وہ آدمی مرنے کے بعد اپنی قبر میں پہنچتا ہے تو وہ فرشتہ اُس کےپاس آکر کہتاہے:کیا تم مجھےجانتے ہو؟آدمی کہتا ہے:تم کون ہو؟وہ کہتا ہے :میں وہ خوشی ہوں جوتُونےفُلاں بندےکےدل میں داخل کی تھی اور آج میں تیرا دل بہلاکر پریشانی دورکروں گا،میں تجھےتیری حجت یاددلاؤں  گا،میں نکیرین کےجواب میں  تجھےحق  پرثابت قدم رکھوں گا،میں قیامت کے دن تیرے ساتھ ہوں گا،ربِّ کریم  کی بارگاہ میں تیری شفاعت کروں گا اورجنت میں تیرامقام دکھاؤں گا۔ (موسوعة ابن ابی الدنیا، قضاء الحوائج،۴/۲۱۳، حدیث: ۱۱۵)

       پىارے پىارے اسلامى بھائىو! معلوم ہوا کہ دل جوئی کرنا اور دوسروں کے دلوں میں خوشی داخل کرنا ایسا کام ہے کہ جس سے اللہ پاک اپنے بندے کو مشکلات سے بچانے کے اسباب پیدا فرما دیتا ہے۔ آئیے دل جوئی سے مُتَعلِّق بزرگوں کے کچھ اقوال بھی سنتے ہیں:

1۔   حضرت سَیِّدُنا بشر حافی  رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: کسی مسلمان کا دل خوش کرنا سو (100) (نفل)حج سے بہتر ہے۔ (کیمیائے سعادت، ۲/۷۵۱)