Book Name:Dil Joii Kay Fazail

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب!                                       صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

پیارےپیارےاسلامی بھائیو!دینِ اِسلام ایک امن پسند،سچا،پیارا،کامل مذہب ہے، دین ِاِسلام اپنی لاجواب خوبیوں کےسبب ہمیشہ ہر دورمیں غالب رہاہے اورغالب ہی رہےگا،دینِ اسلام نےاپنےماننے والوں کی دینی،دنیاوی،اُخروی،اخلاقی،ظاہری،باطنی،گھریلو،خاندانی اورمعاشرتی مثلاً مسلمانوں  کے ساتھ حُسنِ اخلاق سے پیش آنے ،ان کےدکھ درد میں شریک ہونے،ان کی خیر خواہی اوردل جوئی کرنےکی طرف بھی رہنمائی  فرمائی ہے۔آج کےبیان میں دل جُوئی کے فضائل کے بارے میں سُنیں گے۔ دل جوئی کی فضیلت پر احادیثِ طیبہ اور بزرگوں کے اقوال بھی پیش کئے جائیں گے۔ ہمارے بزرگانِ دین کسی کی کیسی دِلجوئی کیا کرتے تھے، اس کے بھی کچھ واقعات پیش کئے جائیں گے۔ کن کن امور سے ہم مسلمانوں کی دل جوئی کر سکتے ہیں، یہ بھی بیان کیا جائے گا۔ اے کاش!پورابیان اچھی اچھی نیّتوں  اور مکمل توجہ کے ساتھ سُننا نصیب ہو جائے۔ آئیے!سب سے پہلے ایک واقعہ سنتے ہیں :چنانچہ

دل جوئی کی برکت سے کلمہ نصیب ہوگیا

       دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی 649 صفحات پر مشتمل   کتاب ”حکایتیں اور نصیحتیں“ صفحہ455 پر ہے کہ ایک فقیر نے اپنے اہل و عیال کے ساتھ مل کر روزہ رکھا۔ اس کے گھر میں کھانے کو کچھ نہ تھا،  افطاری کےلیے خوراک کی تلاش میں وہ گھر سے نکلا، لیکن افطاری کے لیے اسے کچھ بھی نہ ملا۔ پھروہ سُناروں (Goldsmiths)کےبازار میں داخل ہوا، اس نے دیکھا کہ ایک آدمی اپنی دُکان میں قیمتی چمڑے کے ٹکڑے بچھا کر ان پر سونے چاندی کے ڈھیر اُلٹ رہا ہے۔یہ فقیر اس کے پاس گیا اورسلام کر کےکہا:جناب! میں حاجت مند ہوں،ممکن ہو تو مجھے ایک درہم قرض دے دیجئے، مجھے اپنے گھر والوں کے لیے افطاری کا سامان خریدنا ہے، میں آپ کے لئے دعا کروں گا۔ یہ سب سنتے