Book Name:Dil Joii Kay Fazail

سامان کیا۔ اپنی نگرانی میں آگ روشن کروائی، اپنے ہاتھوں سے ہانڈی چڑھائی اور کھانے کی ترکیب بنائی، پھر خود ہی کھانا نکال کر اپنی زوجَۂ محترمہ کےذریعے اس عورت کیلئے بھیجا۔غور کیجئے!٭یہ وہی فاروقِ اعظم  ہیں جن کے سائے  سےشیطان  بھاگتا تھا ۔(بخاری، کتاب فضائل اصحاب النبی،باب  مناقب عمر بن الخطاب، ۲/۵۲۶، حدیث: ۳۶۸۳مفہوماً)٭ جی ہاں یہ وہی فاروقِ اعظم  ہیں جن کوحضورنبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےاپنی زبانِ مُبارک سےجنّتی ہونےکی خوشخبری دی ہے۔( بُخاری،کتاب فضائل اصحاب النبی،باب مناقب عمر بن الخطاب،۲/۵۲۵،حدیث:۳۶۷۹مفہوماً) ٭یہ وہی فاروقِ اعظم  ہیں جن کے بارے میں اللہ کے پیارے رسول صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے یہ دعا فرمائی ہے کہ اےاللہ کریم!عُمر بن خطاب کے ذَرِیْعےاِسلام کوعزّت عَطا فرما! (ابن ماجہ، کتاب السنۃ، فضل عمر ، ۱/۷۷،حدیث : ۱۰۵)٭یہ وہی فاروقِ اعظم  ہیںجو یتیموں بے سہارا  لوگوں کی  خیر خواہی کیلئے راتوں کو جاگ کر  دورہ فرمایا کرتے تھے۔ ٭یہ وہی فاروقِ اعظم  ہیں، جن کی رائے کے مطابق قرآنِ کریم کی آیاتِ مُبارکہ نازل ہوئیں۔(تاریخ الخلفاء، ص۹۶، الصواعق المحرقۃ، ص۹۹)٭یہ وہی فاروقِ اعظم  ہیں جن کافرمان ہے لَوْ مَاتَتْ شَاةٌ عَلَى شَطِّ الْفُرَاتِ ضَائِعَةً اگر نہر ِفُرات کے کنارے ایک بکری بھی بھوکی مرگئی لَظَنَنْتُ أَنَّ اللهَ تَعَالٰی سَائِلِي عَنْهَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ تو مجھے اندیشہ ہے کہ بروزِ قیامت اللہ  پاک مجھ سے اُس کے بارے میں باز پُرس فرمائے گا۔ (حلیۃ الاولیاء ،عمر بن الخطاب، ۱/۸۹،حدیث:۱۴۱) ٭یہ وہی فاروقِ اعظم  ہیں جو اکیلے ہزاروں میل طویل سلطنت کے تنہا حکمران تھے، ٭یہ وہی فاروقِ اعظم  ہیں جن کا نام سُن کر قیصر و کسریٰ(یعنی رُوم اورایران کے بادشاہوں) پر لرزہ طاری ہو جاتا تھا۔

کردارِ فاروقی پر عمل کیجئے!

اتنی بلند وبالا شان و شوکت کے باوجود اَمِیْرُالمؤمنین حَضرتِ سَیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہ